تحشیہ

{ تَح + شِیَہ }

تفصیلات

iعربی سے اسم مشتق ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٩١ء کو "ایامٰی" میں مستعمل ملتا ہے۔

["حشی "," تَحْشِیَہ"]

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

تحشیہ کے معنی

١ - حاشیہ لکھنا، حاشیہ چڑھانا۔

"یہ لوگ اسی طرح کی تمام روایتیں شاعرانہ اغراق و تغلیب اور داستان طرازانہ اضافہ و تحشیہ کے ساتھ اپنی مجلسوں میں بیان کرتے تھے۔" (١٩١٣ء، مضامین ابوالکلام، ٦٥)

٢ - بھرنا، کنارہ یا حاشیہ بنانا۔ (اسٹین گاس، فرہنگ آنندراج)۔