ترحم کے معنی

ترحم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَرَح + حُم }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٧٠٧ء میں "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["معاف کرنا","خوفِ خدا","شفقت کرنا (آنا کے ساتھ)"]

رحم رَحَم تَرَحُّم

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

ترحم کے معنی

١ - رحم، مہربانی، ترس۔

 ازل کے دن سے ہیں رحمت کی بارشیں مجھ پر ہیں روز فرط ترحم سے بخششیں مجھ پر (١٩٢٩ء، مطلع انوار، ١٧٢)

ترحم کے مترادف

رحم

ترس, دَیا, رحم, رَحِم, شفقت, عنایت, مہربانی, کرپا, کِرپا, کرم

ترحم english meaning

alwayscompassiondisbursementexpenditurehousehold expenseskindnessmercypitytreasure

شاعری

  • بھڑکی ہے آتش گل اے ابر تر ترحم
    گوشے میں گل ستاں کے میرا بھی آشیاں ہے
  • عشاق مستحق ترحم ہیں اے عزیز
    ان کے شکستہ حال پہ سختی روا نہیں
  • لیے جاتے ہیں دل سودے لگا کر ان کے بازاری
    تکلم پر ترحم پر تبسم پر تغافل پر
  • مرگ چھونوں کی سی آنکھوں پہ ترحم ہو ذرا
    کون سا وصف تریمبک میں ہے خاوندی کا
  • عشاق مستحق ترحم ہیں اے عزیز
    ان کے غریب حال پہ سختی روا نہیں

Related Words of "ترحم":