ترغیب کے معنی
ترغیب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَر + غِیب }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "شمشیر خانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["خواہش ہونا","ترغیب اچھے اور بُرے دونوں کاموں کے لئے ہوتی ہے","رغبت دلانا","لالچ دلانا","معنی صرف بُرے کاموں کے لئے ہوتے ہیں۔ (دینا کے ساتھ)","کسی کام کے کرنے پر آمادہ کرنا"]
رغب رَغْبَت تَرْغِیب
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : تَرْغِیبات[تَر + غی + بات]
- جمع غیر ندائی : تَرْغِیبوں[تَر + غی + بوں (و مجہول)]
ترغیب کے معنی
"آپ تمام صحابہ کو صدقہ و خیرات کی ترغیب دیتے۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٦٠:٢)
ترغیب کے مترادف
اغوا
اغوا, اغوائ, اکساؤ, اُکسانا, بہکاوا, بہکاوٹ, پھسلاہٹ, تحریص, تشویق, خواہش, رَغِبَ, رغبت, شوق, فریفتگی
ترغیب english meaning
exciting desireincitementinstigationstimulationincentive; inducement; temptationallurementlurebaita monkan abbotinducementthe head of a religious order
شاعری
- کرو جاکے ترغیب سیر فلک
کرو شہ کو بے راہ تم یک بیک - چار و ناچار جو ترغیب سے یاروں کی کبھی
درس تدریس پہ آجاتی تھی مجھ کو رغبت
محاورات
- ترغیب دینا