ترہیب
{ تَر + ہِیب }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥١ء، میں "عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔
["رہب "," تَرْہِیب"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
ترہیب کے معنی
١ - تخویف، ڈرانا، ہیبت پیدا کرنا۔
"حاجی صاحب کے سامنے استفتا پیش ہوا کہ ترغیب و ترہیب کے موقع پر آیا موضوع حدیث سے بھی استناد جائز ہے۔" (١٩٤٥ء، حکیم الامت، ٩)