تزحر

{ تَزَح + حُر }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٩ء میں (ترجمہ) "شرح اسباب" میں مستعمل ملتا ہے۔

["زحر "," تَزَحُّر"]

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

تزحر کے معنی

١ - تکلیف یا درد کی شدت سے آہ بھرنا، کراہنا، کانکھنا؛ پیچش ہونا، پیچش، مروڑ۔

"اگر محض تز حر و دباؤ کی وجہ سے یہ مرض پیدا ہوا ہو تو اس وقت علاج کے اندر خالص قبض کرنے والی دوائیں استعمال کریں۔" (١٩٢٦ء، (ترجمہ) شرح اسباب، ١٢٩:٣)