تزویج
{ تَز + وِیج }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٠ء میں "سیرۃ النعمان" میں مستعمل ملتا ہے۔
["زوج "," تَزْوِیج"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
تزویج کے معنی
١ - جوڑا جوڑا کرنا، بیاہنا، نکاح کرنا؛ نکاح، شادی، بیاہ۔
"زہے نصیب میرے کہ خود شہریار اسلام اپنی دختر نیک کی تزویج کے لیے مجھ جیسے ناکارہ نا اہل کا ماضی الضمیر دریافت فرماتے ہیں۔" (١٩٤٠ء، آغا شاعر، لیلئی دمشق، ٤٣)
مترادف
شادی, نکاح, زوجیت
مرکبات
تزویج الحرفی