تساقط
{ تَسا + قُط }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مسستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء میں "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔
["سقط "," ساقِط "," تَساقُط"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
تساقط کے معنی
١ - گرانا، ساقط ہونا، پے در پے گرنا۔
"لیکن شاہ صاحب فرماتے ہیں کہ تساقط کی صورت ایک مفروض اور تقریباً معدوم صورت ہے۔" (١٩٧٣ء، اصول فقہ اور شاہ ولی اللہ، ٢٤٥)
٢ - [ مجازا ] صنف، کمزوری۔
"دوسرے یہ کہ قوی بتدریج تساقط اور اضمحلال قبول کریں۔" (١٨٤٥ء، احوال الانبیا، ٥٢٣:٢)