تعجیل کے معنی

تعجیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَع + جِیل }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم اور متعلق فعل مستعمل ہے ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جلدی کرنا","تیز رفتاری","جلد بازی","چالاکی (عَجَلَ۔ جلدی کرنا)","کسی کام میں اس کا وقت آنے سے پہلے جلدی کرنا"]

عجل تَعْجِیل

اسم

متعلق فعل, اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

تعجیل کے معنی

["١ - جلد، عجلت کے ساتھ، فوراً۔"]

["\"خادم تو موجود تھے بتعجیل آفتابہ حاضر خدمت کیا۔\" (١٨٩٦ء، لعل نامہ، ٩:١)"]

["١ - عجلت، جلدی، جلد بازی۔"]

["\"چونکہ عیدالاضٰحی میں قربانی کرنی ہوتی ہے اس لیے اس نماز میں تعجیل بہتر ہے۔\" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١٥٨:١)"]

تعجیل کے مترادف

جلدی, جلد بازی, شتابی

اضطرابی, تیزرفتاری, تیزی, جلدی, چالاکی, چستی, سرعت, شتابکاری, شتابی, عَجَلَ, عجلت, عُجلت

تعجیل english meaning

agilitydespatchexpediteexpeditionhastehurryquickness

شاعری

  • کہ اتنے میں دروازے پر کوتوال
    بہ تعجیل آیا چلا حال حال
  • مصحفی بھیج نہ قاصد کو یہ تعجیل ہے کیا
    دن ہیں برسات کے نالے تو اُتر جائیں کہیں
  • مصحفی بھیج نہ قاصد کو یہ تعجیل ہے کیا
    دن ہیں برسات کے نالے تو اوتر جائیں کہیں
  • عرصہ معرکہ میں گر تجھے اے شاہسوار
    اس سبک سیر سے منظور ہو کار تعجیل

محاورات

  • تعجیل کار شیاطین بود

Related Words of "تعجیل":