تعذیب کے معنی
تعذیب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَع + ذِیب }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٣٤ء میں "مثنوی ناسخ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["سزا دینا","تکلیف دینا","دُکھ دینا","سزا دینا"]
عذب عَذاب تَعْذِیب
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
تعذیب کے معنی
١ - عذاب، سزا، دکھ، تکلیف۔
"١٢٦٨ء میں وہ پھر آکسفورڈ واپس آیا لیکن اب بھی وہ تعذیب سے بچ نہ سکا۔" (١٩٤٥ء، طبیعیات کی داستان، ٨٥:١)
تعذیب کے مترادف
عذاب
تکلیف, دکھ, سزا, عذاب, عَذَبَ, عقوبت
تعذیب english meaning
impossible
شاعری
- تعذیب کہاں کدھر کی تنعیم
گپ شپ دن رات مارتے ہیں