تقدیس کے معنی
تقدیس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَق + دِیس }پاکیزگی
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفصیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں عربی زبان سے داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٨٩٧ء کو "مکمل مجموعہ لیکچرز و اسپیچز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پاک کرنا","پاک بنانا","پاکی بیان کرنا","حمد و ثنا"],
قدس تَقْدِیس
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکی
تقدیس کے معنی
"خود جمادات کا وجود خدا کی تسبیح، خدا کی تقدیس اور خدا کی واحدانیت کی شہادت ہے" (١٩٠٣ء، الکلام، ١٥٨:٣)
"١٨٦١ء کی نوروز کو نئی رجمنٹوں کے علم ہائے جنگ کی تقدیس کی رسم عمل میں آئی" (١٩٢٥ء، تاریخ یورپ جدید، ٥٠٦)
تقدیس english meaning
making pure of holysanctifying; sanctificationsanctity; purity; magnifyingglorification [A ~ قدس]Jonah (name of a prophet)sanctificationsanctityTaqdees
شاعری
- آنے والا کل
نصف صدی ہونے کو آئی
میرا گھر اور میری بستی
ظُلم کی اندھی آگ میں جل جل راکھ میں ڈھلتے جاتے ہیں
میرے لوگ اور میرے بچّے
خوابوں اور سرابوں کے اِک جال میں اُلجھے
کٹتے‘ مرتے‘ جاتے ہیں
چاروں جانب ایک لہُو کی دَلدل ہے
گلی گلی تعزیر کے پہرے‘ کوچہ کوچہ مقتل ہے
اور یہ دُنیا…!
عالمگیر اُخوّت کی تقدیس کی پہرے دار یہ دنیا
ہم کو جلتے‘ کٹتے‘ مرتے‘
دیکھتی ہے اور چُپ رہتی ہے
زور آور کے ظلم کا سایا پَل پَل لمبا ہوتا ہے
وادی کی ہر شام کا چہرہ خُون میں لتھڑا ہوتا ہے
لیکن یہ جو خونِ شہیداں کی شمعیں ہیں
جب تک ان کی لَویں سلامت!
جب تک اِن کی آگ فروزاں!
درد کی آخری حد پہ بھی یہ دل کو سہارا ہوتا ہے
ہر اک کالی رات کے پیچھے ایک سویرا ہوتا ہے! - انشا مرے آغاکی سلامی کو جھکے ہے
سکان سرا پردہ تقدیس کی ٹوپی