تقصیر کے معنی

تقصیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَق + صِیر }

تفصیلات

١ - کوتاہی، قصور، خطا، کمی، چوک۔, m["کام نہ کرسکنا","شکست (کرنا۔ ہونا کے ساتھ)"]

اسم

اسم کیفیت

تقصیر کے معنی

١ - کوتاہی، قصور، خطا، کمی، چوک۔

تقصیر کے مترادف

جرم, غلطی

بھول, پاپ, جرم, چوک, چُوک, خطا, سہو, غلطی, قَصَّرَ, قصور, گناہ, ناکامیابی, کسر, کمی, کوتاہی

تقصیر کے جملے اور مرکبات

تقصیر حضوری, تقصیر مند, تقصیر وار

تقصیر english meaning

crimedefeatdefecterrorfaultguilt [A ~ قصور]mistakeoffenceomissionshortcomingsin

شاعری

  • تقصیر جان دینے میں ہم نے کبھو نہ کی
    جب تیغ و بلند ہوئی سر جُھکا دیا
  • یکایک یوں نہیں ہوتے ہیں پیارے جان کے لاگو
    کبھو آدم ہی سے ہوجاتی ہے تقصیر بھی آخر
  • تقصیر نہ خوباں کی نہ جلاّد کا کچھ جرم
    تھا دشمن جانی مرا اقرارِ محبت
  • نہ رکھا کر کے زنجیری پریشاں دل ہمارے کو
    ہوئی یہ اب تو تیری زلف سے تقصیر کیا کریئے
  • طالب ہیں تیرے رحم کے ہم، عدل کے نہیں
    جیسا بھی اپنا جرم تھا، تقصیر جو بھی تھی
  • معالج کی نہیں تقصیر ہر گز
    مرض ہی عاشقی کالا دوا تھا
  • سو اپنے نصیباں پو تقصیر دھر
    چلیا رای رایاں کنے پھیر کر
  • چلا تو ہاشمی بولا اپس خاطر جمع رکھ دھن
    ترت تجھ پاس پھر آنے کوں میں تقصیر نا کر سوں
  • اے جنگجو کسے ہم منصف بدیں جہاں میں
    ثابت کوئی بھی میری تقصیر کرسکے گا
  • لو کہے دیتے ہیں اب صاف نہیں اس میں خلاف
    کسی کی تفصیر ہے اس بات مےں تقصیر معاف

محاورات

  • تقصیر معاف ہونا
  • شکر ‌نعمت ‌ہائے ‌تو ‌چنداں ‌کہ ‌نعمت ‌ہائے ‌تو۔ ‌عذر ‌تقصیرات ‌ماچنداں ‌کہ ‌تقصیرات ‌ما

Related Words of "تقصیر":