تلاطم کے معنی
تلاطم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَلا + طُم }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسلم ہے جو اردو میں اپنے اصلی معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیاتِ ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تھپڑ مارنا","پانی کی تھپیڑیں","پرجوش لہریں","پرجوش موجیں","جوش و خروش","جوش ولولہ (بپا کرنا یا ہونا پڑا ہونا۔ ڈال دینا۔ ڈالنا۔ مچانا۔ ہونا وغیرہ کے ساتھ)","لطمہ موج","موج زنی","موجوں کا زور"]
لطم تَلاطُم
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
تلاطم کے معنی
"اس کا بھی تذکرہ کیا کہ تلاطم کی حالت میں ایک جہاز کو دوسرے جہاز کے لنگروں سے کس طرح علیحدہ رکھتے ہیں۔"١٩٠٧ء، نپولینِ اعظم، ٤٥:٣
"غرض محلّات معلّٰی میں تلاطم ہے کوئی عُذر سنا نہیں جاتا۔" (١٩٠٦ء، رسالہ مخزن، جون، ٤٣)
"یہ ہیبت یہ وقار یہ دبدبہ یہ رعب تیغ و سنان کی چمک، فوج و عسکر کے تلاطم. سپاہیوں کے نمائش سے نہیں پیدا ہوا۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٧٧٣:٣)
تموّج تجھ میں پیدا یا طلاطم تجھ میں برپا ہو سکوں کا یا خموشی کا ہو تو پہنے ہوئے زیور (١٩٠١ء، جنگل میں منگل، ٢٥١)
گو مصیبت میں تلاطم میں تباہی میں رہے سرکٹے پاؤں مگر راہِ الٰہی میں رہے (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٤١٧:١)
گردوں پہ سپیدی و سیاہی کا تصادم طوفان وہ جلووں کا وہ نغموں کا تلاطم (١٩٢٠ء، روحِ ادب، ٢٤)
تلاطم کے مترادف
طغیانی, طوفان
تموج, تھپیڑا, جوش, طغیانی, لَطَمَ, لہر, موج, ولولہ, ہلپا
تلاطم english meaning
Compensationhumiditymoisturereparationwetness
شاعری
- ساحل بھر لرزتا ہے اس موج کی ٹکر سے
کچھ دن جو تلاطم کی آغوش میں پل جائے - ہوے اشک ولی از بسکہ جاری
اٹھا امواج دریا میں تلاطم - تھا فوج قاہرہ میں تلاطم کہ الحذر
تھیں موج کی طرح سب ادھر کی صفیں اُدھر - کیا کسی یار آشنا سے اس تلاطم میں ملیں
ہے یہ آمد و رفت دریا پر سر پل کا ملاپ - گو مصیبت میں تلاطم میں تباہی میں رہے
سر کٹے پاؤں مگر راہ الٰہی میں رہے - اس کنارے کا جو اثر پایا
ہم تلاطم کشوں میں جی آیا - اک شور تھا کہ آگ لگی کائنات میں
خشکی میں زلزلہ تھا تلاطم فرات میں - اے خامہ رواں سر اعدا قلم دکھا
اے ذہن پھر تلاطم بیرالالم دکھا - طبقوں کا وہ ٹکراو، مفادوں کا تصادم
وہ شاہد تاریخ کے سینے کا تلاطم
محاورات
- ایک تلاطم برپا تھا