تنوین کے معنی
تنوین کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَن + وِین }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں عربی زبان سے ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٩٥ء کو "لیکچروں کا مجموعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جب دو زبر کی تنوین ہو تو الف بڑھا دیتے ہیں۔ لیکن جب آخیر میں ت بشکل ہ ہو تو الف نہیں بڑھاتے","حروف نون سے","نون پیداکرنا","کسی حرف پر دو زبر یا زیر یا پیش لگانے سے نُون کی آواز نکالنا","کسی لفظ کے آخری حرف پر دو زبر دو زیر یا دو پیش لگا کر نون کی آواز نکلانا"]
نان تَنْوِین
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
تنوین کے معنی
اب آئے جب نہیں بین السطور بھی باقی لگے ہوئے ہیں زیر و زبر اور تنوین (١٩٣٠ء، اردو گلستان، ١٤٧)
تنوین english meaning
nunationdoubling the short vowels at the end of (Arabic) words in writing and pronouncing them with the addition of the sound n(col.)doubled short vowel at end of word reas as the particular singular vowelgentlyNunationslowly [P~آہستہ COR.]softly