توریت کے معنی
توریت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَو (و لین) + رَیت (ی لین) }
تفصیلات
iاصلاً عبرانی زبان کا لفظ ہے جو اردو میں عربی کے توسط سے داخل ہوا اور اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٥ء کو "قصہ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["وہ آسمانی کتاب جو حضرت موسٰی علیہ السلام پر اتری تھی"]
اسم
اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
توریت کے معنی
١ - صحیفۂ آسمانی جو عبرانی زبان میں حضرت موسٰی ؑ پر نازل ہوا۔
"انجیل اور توریت میں خاص اخلاقی احکام کہاں مل سکتے ہیں یعنی کون سے باب اور فصل میں۔" (١٩١٠ء، مکاتیب شبلی، ٣١:٢)
شاعری
- توریت کی قسم قسم انجیل کی تجھے
تجھ کو قسم زبور کی فرقان کی قسم - کہیں توریت اور انجیل تجھ میں
کہیں گیتا کہیں قرآن تو ہے - تیری وہ کتاب مستند ہے
توریت و زبور جس سے رد ہے