توڑنا کے معنی
توڑنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ توڑ (و مجہول) + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ سنسکرت کے لفظ |تروٹ| سے |توڑ| بنا جس کے ساتھ |نا| بطور لاحقۂ مصدر لگایا گیا ہے۔ عربی رسم الخط میں مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٤٩٦ء کو شاہ میراں جی کے ہاں بحوالہ "دکنی ادب کی تاریخ" مستعمل ملتا ہے۔, m["بھانجی مارنا","پاش پاش کرنا","جُدا کرنا","چور چور کرنا","دُور کرنا","شکستہ کرنا","علیحدہ کرنا","منہدم کرنا","ٹوٹنا کا","ٹکڑے کرنا"]
تروٹ توڑْنا
اسم
فعل متعدی
توڑنا کے معنی
وہ آئینہ تو سنگ ظلم و استبداد نے توڑا تم اب دیکھو گے جلوہ کیونکر اپنی خودنمائی کا (١٩٤٢ء، سنگ و خشت)
عزم کیا شاہ کہ توڑے او گھر لوگ کتیں وہاں کے سٹے مار کر (١٧٧١ء، ہشت بہشت، ٢٤:٢)
کیوں کر گلوں کی خاطر نازک کو توڑتا گلشن میں عندلیب سے میں نے چھپائے داغ (١٨١٦ء، دیوان ناسخ، ٤٥:١)
نہ توڑا انھیں غیر سے بے نظیر محبت میں اتنی کسر رہ گئی (١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ١٧٣)
ہنسی توڑتی ہے نماز کو اور نہیں توڑتی وضو کو۔" (١٨٠٦ء، نورالہدایہ، ٣٠:١)
"ایک درخت کے سایہ میں اچھی طرح سونے نہ پایا تھا کہ ایک چرخ نے آکر کتے کو توڑ ڈالا۔" (١٩٢٥ء، حکایات لطیفہ، ١٥٧:١)
"گھونگھٹ ہٹا، شرم توڑ، جوتی ہاتھ میں لے کہنے والی کے پیچھے لپکیں۔" (١٩٢٧ء، نانی عشو، ١٨)
"ایسے قانون اور ضابطے مقرر کیے جن سے آبادیوں کو جوڑنے کے بجائے توڑنے کا عمل ہونے لگا۔" (١٩٦٤ء، پاکستانی کلچر، ١١٨)
"ابتدائی جماعتیں توڑ دی جائیں۔" (١٩٣٣ء، مرحوم دہلی کالج، ٣٢)
ضعف کی شدت سے پائے ناتواں اٹھتے نہیں فکر منزل ہے تو اے واماندگی رہبر کو توڑ (١٩٤٧ء، نوائے دل، ٩٧)
"اکبر ہندوستان کے مختلف صوبوں کے فتح کرنے اور اپنے باغی امرا کی سازشوں کو توڑنے اور بغاوتوں کے فرو کرنے میں مصروف رہا۔" (١٩١٢ء، خیالات عزیز، ٢٣)
"جب کوئی زور بہت بڑھ جاتا ہے تو خود اسے توڑتا ہے۔" (١٨٨٣ء، دربار اکبری، ٣٧)
اکھڑا وہ یوں گراں تھا جو در سنگ سخت سے جس طرح توڑے کوئی پتا درخت سے (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٣٤٤:١)
رنگیں جو ہے سو اپنے مطلب کا ہے یار توڑیں ہم کس سے اور بناہیں کس سے (١٨٣٣ء، دیوان ریختہ، ١٧٨)
"جو شخص ایسا کرے گا اور ہمارے فرمان کو توڑے گا عذاب کا مستوجب ہو گا۔" (١٨٩٨، دعوت اسلام، ٢٦٠)
جوڑی جو اون نے تجھ سے تو توڑی رقیب سے انشا تو اپنے یار کے یہ توڑ جوڑ دیکھ (١٨١٨ء، انشا، کلیات، ١١٩)
دھرے یک نظر میں تو لاکھاں فریب کرشمہ سوں توڑے کروڑاں شکیب (١٦٥٧ء، گلشن عشق، ٣٦)
تیں ہی میرا لاڑ چلایا کبھوں نہ ہوا اداس آپ سندیسا توڑ گسائیں تیری منجھکوں آس (١٤٩٦ء، شاہ میراں جی (دکنی ادب کی تاریخ، ٢٤))
"راج کماری کی منگنی ایک پانڈو سے ہو چکی تھی مگر راجا باسک نے اس منگنی کو توڑ دیا۔" (حکایات پنجاب (ترجمہ)، ٣١١:١)
"مسلمانوں کے اسی اقتدار و اثر نے چند بیرونی ہندو لیڈروں اور بعض مقامی ہندوؤں کے طبقۂ اعلٰی کے افراد میں یہ خیال پیدا کیا کہ اس اسلامی طاقت و اثر کو توڑا جائے۔" (١٩٤٠ء، جائزۂ زبان اردو، ٢١:١)
"انھیں فارسی میں بجائے "الف" کے "ے" پر توڑتے ہیں۔" (١٩٦٤ء، زبان کا مطالعہ، ١٨٨)
"رستہ کی تکان نے اس کو بالکل توڑ دیا اور . مضمحل دکھائی دینے لگا۔" (١٩١٤ء، معلم ثانی، ٤٢)
دارا و جم نے کیا کیا تجھ سے شکست پائی اے چرخ تو نے کس کس اہل دول کو توڑا (١٨١٨ء، انشا، کلیات، ٢٧)
"وہ طوطا بھی تمھیں یاد ہے جو یہاں درے میں لٹکا رہتا تھا اور جس کو کئی برس ہوئے نیولا توڑ گیا۔" (١٨٩١ء، ریاضی، ٩)
"اس پر طرح طرح کے شداسد توڑے جاتے تھے۔" (١٩٣٩ء، افسانۂ پدمنی، ٨٩)
دلِ شکستہ سے کیا معذرب کروں اے شاد مجھے تو ہجر نے اس سال اور توڑ دیا (١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانۂ الہام، ٤١)
"ہند پاکستان مشترکہ کونسل توڑ دی گئٍ۔" (١٩٤٨ء، روزنامہ جنگ، کراچی، ٢٤ مارچ، ١)
درد اعضا میں اٹھا اس نے جو لی انگڑائی انگلیاں یار نے توڑیں تو میرا دل توڑا (١٨٨١ء، اسیر۔ (مہذب اللغات))
یوں پست کر دیا صف اعدا کو توڑ کے گویا کھلونے پھینک دیے توڑ پھوڑ کے (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٥٥:٥)
"اس تعصب کا توڑنا آسان کام نہ تھا۔" (١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٢١٥)
"اس کے بعد بچے اپنی اپنی جماعتوں کی قطار توڑے بغیر رخصت ہوتے اور جماعت میں پڑھائی شروع ہو جاتی۔" (١٩٧١ء، ذکریار چلے، ١٨)
"اگرچہ تین برس کی مدت نے محاورہ کو بہت توڑا ہے پھر بھی تازہ تصنیفوں میں دیکھو وہی چھوٹے چھوٹے فقرے اصلی مطل کو ادا کرتے ہیں۔" (١٨٨٧ء، سخندان فارس، ٤٦)
قیمت لعل لب سے دلبر توڑ دانت دکھلا کے نرخ گوہر توڑ (١٨٧٢ء، عاشق لکھنوی، فیض نشان، ٨٧)
توڑنا english meaning
to breaktearrendburstsplitcrack; to interruptcut offstopdiscontinueabolishto exhaust; to serversunder (a tie or friendship); to destroydemolish; to ruin (a person); to violate (a vow)infringe (a canon); to break into (a house)to refuteconfute; to change (money)to reduce (in Arith.) force or break open (a lock); to break up (ground)to plough; to pluck or gather (fruit); to stretchstrainexercise (the bodyas by gymnastics; to takecaptureconquer (a strong hold); to demolish (an argument)To break , break , sunder , pluckto change (money)to discontinueto gain overto pluck or gather (fruit), etcto stopto tear or to rendto violate
شاعری
- یہ کیا دستِ اجل کو کام سونپا ہے مشیت نے
چمن سے توڑنا پھول اور ویرانے میں رکھ دینا - دل میں کتنے عہد باندھے تھے بھلانے کے اُسے
وہ ملا تو سب ارادے توڑنا اچھا لگا - توڑنا دیر و حرم تک بھی نہ چنداں ہے گناہ
اپنے مزہب میں ہے کچھ کفر تو آزردن دل - جام توڑے سے نہ مانوں گا تجھے زور آور
توڑنا یار کا اے چرخ ستمگار لحاظ - یہ کیا دست اجل کہ کام سونپا ہے مشیت نے
چمن سے توڑنا بھول اور ویرانے میں رکھ دینا
محاورات
- آس توڑنا
- آسمان سر پر توڑنا
- آسمان کے تارے توڑنا
- آفت توڑ مارنا یا توڑنا
- آفت توڑنا
- بچن توڑنا
- بچن توڑنا یا چھوڑنا
- بنجر توڑنا
- بوٹیاں توڑنا (یا کاٹنا یا نوچنا)
- بڑا کفر توڑنا