تکلم کے معنی
تکلم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَکَل + لُم }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(حرف) اسم ضمیر جو بولنے والے کے متعلق ہو","بات کرنا","بول چال (کرنا کے ساتھ)","بول چال (کرناکے ساتھ) (کَلَمَ۔ خطاب کرنا)","بولنے والا","تقریر کرنیوالا","علم کلام کا ماہر","کلام کرنا"]
کلم تَکَلُّم
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
تکلم کے معنی
"ان کے فضائل میں تکلِّم الٰہی کی فضیلت کو مستقل حیثیت دی گئی ہے۔" (١٩١٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٩٦)
"بے الف ناجائز کیا گیا ہے اس لیے یہ تکلّم اور روزمرّہ میں الف کے ساتھ بولا جاتا ہے۔" (١٨٦٣ء، تلخیص معلّٰی، ٦٠)
تکلم کے جملے اور مرکبات
تکلم ریز, تکلم نما
تکلم english meaning
conversationOne who speaksspeakingspeechvegetation
شاعری
- عطا تھا سو الحان داؤد کیوں
دم عیسیٰ و تکلم موسیٰ کہوں - متن گفتار تبسم اوس کا
شرح اوس کی ہے تکلم اوس کا - سن جب لال نے گوہر کا احوال
گل باغ تکلم میں گیا لال - برنگ لالہ نکلے جام لے کر اس زمیںسے جم
اگر بخشے تکلم سوں مٹے جاں بخش جام اس کا - برنگ لالہ نکلے جام لے کر اس زمیں سے جم
اگر بخشے تکلم سوں مئے جاں بخش جام اس کا - بات ان ہونٹوں کی برگِ گلِ نازک میں کہاں
غنچے دل تنگ ہیں کس منہ سے تکلم کرتے