ثاقب کے معنی
ثاقب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ثا + قِب }چمکدار، روشن
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٨٣ء میں "مطالع الاہور" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چمکنا","چمکتا ہوا"],
ثقب ثاقِب
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جمع استثنائی : ثاقِبین[ثا + قِبین (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : ثاقِبوں[ثا + قِبوں (واؤ مجہول)]
- لڑکا
ثاقب کے معنی
"علامہ شبلی . نامور باپ کے بیٹے تھے . ذہن ثاقب اور طبع سلیم ان کو عطا ہوئی تھی۔" (١٩١٥ء، مقالات شروانی، ١٦٨)
تاخس و حکاک لازغ، رحوۂ و ثاقب ثقیل جب تلک امراض مہلک کا اطبا میں ہو نام (١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٢٧٤)
ثاقب کے مترادف
تابندہ, روشن, تاباں
بلند, تاباں, تابندہ, ثقَبَ, چمکدار, چمکول, چمکیلا, درخشاں, درخشندہ, رخشاں, رخشندہ, رفیع, روشن, عالی, مشہور, معروف, منور
ثاقب english meaning
asking pardonglitteringresignation (from an office)shiningSplendidSaqib
شاعری
- ثاقب حسین شب کے ستاروں کی بزم میں
آشفتگئ زلف کا عالم نہ میں نہ تُو - ثاقب جہاں ملتی ہیں ہر اک دل کو مرادیں
ہم اس شہ لولک کا در ڈھونڈ رہے ہیں - ثاقب تم اور حمد اُس کی!!
بندہ بندہ‘ خدا خدا ہے - رجم کرتا ہے شہاب ثاقب اس انداز سے
ہے طلسم قہر میں مسدود شیطان لعیں - نہ یہ نجم ثاقب میں ہوتی چمک
کہ چھٹتے ہوائی سے زیر فلک