جاں بلب کے معنی

جاں بلب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ جاں + بَلَب }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسم |جاں| کے بعد حرف جار |ب| اور اس کے ساتھ اسم |لَب| لگانے سے مرکب توصیفی |جاں بلب| بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٦٢٥ء میں "بکٹ کہانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["قریبُ الموت","قریب مرگ","مرنے کے قریب","نزع میں"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

جاں بلب کے معنی

١ - مرنے کے قریب، مرنے والا، قریب مرگ۔

 جب یہ حالت ہے کہ تو مصروف جشن عید ہے اور جاں برلب مریض اشتیاق دید ہے (١٩١٥ء، نقوش مانی، ٢١)

جاں بلب english meaning

Dyinghuge |A|

شاعری

  • میں کہا میر جاں بلب ہے شوخ
    تو نے کوئی خبر کو بھیجا بھی!
  • تنک تو لطف سے کچھ کہہ کہ جاں بلب ہوں میں
    رہی ہے بات مری جاں بلب کوئی دم کی
  • جاں بلب جان کے عاشق کوٰنہ تم درسے اٹھاؤ
    اپنا جی دیتا ہے وہ آپ کا کیا لیتا ہے
  • فاقوں سے جاں بلب ہیں عطش سے ہلاک ہیں
    یارب ترے رسول کی ہم آل پاک ہیں
  • سینہ ہے چاک جگر پارہ ہے دل سب خوں ہے
    تس پہ یہ جاں بلب آمدہ کبھی محزوں ہے
  • جاں بلب کوئے بتاں میں کیوں پڑا ہے تو دلا
    مفت یوں بندے خدا کےجان کھوتا ہے کوئی
  • کی عرض تا کجا کوئی خون جگر پیے
    پانی کہیں سے آئے تو یہ جاں بلب جیے
  • بولے بالیں پہ چشم مار روشن
    پھرتی دیکھی جو جاں بلب کی آنکھ
  • مجھے تو دیکھ ہمدم جاں بلب دلگیر ناحق ہے
    حوالے کر دے بس تقدیر کے تدبیر لا حق ہے

محاورات

  • جاں بلب آنا