جایا کے معنی

جایا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ جا + یا }

تفصیلات

iسنسکرت کے اصل لفظ |جات (کہ)| سے ماخوذ اردو زبان میں |جایا| مستعمل ہے۔ اردو میں اصلی معنی میں ہی بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٥٠٣ء میں "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جننا","بیاہتا عورت","پیدا شدہ","جنا ہوا","دیکھئے: جائی"]

جات(کہ) جایا

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جنسِ مخالف : جائی[جا + ای]
  • واحد غیر ندائی : جائے[جا + اے]
  • جمع : جائے[جا + اے]
  • جمع غیر ندائی : جایوں[جا + یوں (واؤ مجہول)]

جایا کے معنی

١ - جنا ہوا؛ بیٹا، فرزند۔

 جیوری میری رانی جایا ہے لال رانی جایا ہے راج کنور یا لونڈی جایا غلام "بہو ٹھہری پرائی جائی وہ کہیں گی تو اپنے بیٹے ہی سے کہیں گی۔" (١٩٠٤ء، خواب راحت، ٨)(١٩١٤ء، راج دلاری، ٧٠٠)

جایا english meaning

(used oly in compound verbs.)(used only in compound verbs)A sonbill and cooborncrystallinegrain (as birds food) [P]granulatedpreliminary revenue assessment (of crops)used only in compound verbs

شاعری

  • اُس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا
    اے کبک پھر بحال بھی آیا نہ جائے گا
  • کوہکن کی ہے قدم گاہ آخر اے اہل وفاق
    طوف کرنے بے ستوں کا بھی کبھی جایا کرو
  • ٹھکانا ہے گور ہے‘ عبادت کچھ تو کر غافل
    کہاوت ہے کہ خالی ہاتھ گھر جایا نہیں کرتے
  • اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا
    اے کیک پھر بحال بھی آیا نہ جائے گا
  • شیر سے کالی نہیں رہتا نیستاں زینہار
    نورہاے فقر بچھا چھوڑ جایا چاہیے
  • توں کھولیا وو شاندی زباں جانپ کی
    رو جایا پٹا ری مگر سانپ کی
  • یزید و شمر کے کاماں نہ کرسیں کوئی شیطان بھی
    ہزاراں لعن ہے اس پر جن ایسا پوت جایا ہے

محاورات

  • آیا کر تو جایا کر ٹٹی مت کھڑکایا کر
  • جنگی ہو کے کاتا سوت۔ بڈھی ہو کر جایا پوت
  • رات بھر گائی بجائی۔ بچے کے نونی نہیں۔ رات بھر گایا بجایا سویرے بھیا کے لولو نہیں
  • ساس (١) مری، بہو بیٹا جایا، اس کا ٹوٹا اس میں آیا
  • ساس (١) موئی، بہو بیٹا جایا، واکا پلٹا واپس آیا
  • ساس مری بہو بیٹا جایا۔ اس کا ٹوٹا اس میں آیا
  • سر تو نہیں کھجایا ہے
  • ماں نہ ماں کا جایا سبھی لوگ پرایا
  • موئی بہو بیٹا جایا۔ وا کا پلٹا وا میں آیا
  • ننگی ہوکے کاتا سوت بڈھی ہوکے جایا پوت

Related Words of "جایا":