جدھر کے معنی
جدھر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جِدَھر }
تفصیلات
iسنسکرت کے اصل لفظ |یاوت| سے ماخوذ اردو زبان میں |جدھر| مستعمل ہے۔ اردو میں اصل معنی ہی میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جس جانب","جس جگہ","جس طرف","جس مقام پر","جہاں کہیں"]
یاوت جِدَھر
اسم
متعلق فعل
جدھر کے معنی
١ - جہاں، جس جگہ، جس طرف۔
"لڑکی کیا تھی عذاب تھا جدھر گئی آفت اور جس کے سر ہوئی جھاڑ کا کانٹا۔" (١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٣)
جدھر english meaning
funeral prayers in absentiatherewherewhereverwhither
شاعری
- خوشی اپنی اُدھر ہی سونپ دی ہے
تقاضے غم کے لایا ہوں جدھر سے - دشتِ غربت میں تمہیں کون پکارے گا فراز
چل پڑو خود ہی جدھر دل کی صدا لے جائے - غنچوں سے پیار کرکے یہ عزّت ملی ہمیں
چومے قدم بہار نے گزرے جدھر سے ہم - لٹے تو لٹ کے یہ توقیر بھی ہمیں کو ملی
گئے جدھر بھی ہمیں سر پہ رہگزر نے لیا - لے اُڑی موجِ صبا جدھر معصومی کو
غنچہ جب پھول بنا‘ راس نہ آئی خوشبو - ناوک انداز جدھر دیدۂِ جاناں ہوں گے
نیم بسمل کئی ہوں گے‘ کئی بے جاں ہوں گے - منظر کا رنگ اصل میں سایا تھا رنگ کا
جس نے اُسے جدھر سے بھی دیکھا بدل گیا - آنچل کی ہوا رکھنا، لَو اس کی بچا رکھنا
یہ شمع جدھر ہوگی، پروانہ اُدھر ہوگا - اجل بھی ہے مری پیروچلے جدھر میں چلوں
جب آجموں تو بغیر ظفرنہ رن سے ٹلوں - چھنتی ہیں بھنگیں اڑتے ہیں چرسوں کے دم نڈال
دیکھو جدھر کو سیر، مزا عیش، قیل و قال
محاورات
- جدھر جلتا دیکھیں ادھر تاپیں
- جدھر دیکھتا ہوں ادھر تو ہی تو ہے
- جدھر رب ادھر سب
- جدھر رب ادھر سب۔ جدھر مولا ادھر دولہ
- جدھر سینگ سمایا
- جدھر مولا ادھر آصف الدولہ
- جدھر مولا ادھر دولہ
- جدھر نوان ادھر پانی ڈھلتا ہے
- موم کی ناک جدھر چاہو پھیر دو (لو)
- کچا بانس جدھر (پھیرو پھرجاتا ہے) جھکاؤ جھک جاتا ہے