جذبات کے معنی
جذبات کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَذ + بات }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد سے ماخوذ اسم |جذبہ| کے ساتھ |ات| بطور لاحقۂ جمع لگنے سے |جذبات| بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے۔ ١٨٧٠ء کو "خطبات احمدیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دل کا جوش","عواطفِ قلبی"]
جذب جَذْبَہ جَذْبات
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
اقسام اسم
- واحد : جَذْبَہ[جَذ + بَہ]
جذبات کے معنی
١ - کشش، کھنچاؤ، انسان کے فطری عواطف و میلانات (جیسے رنج، خوشی، غصہ وغیرہ)۔
"نفس کے اندر مختلف قسم کے جذبات اور حرکات پیدا ہوتے ہیں۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ١٦:٣)
٢ - ذہنی تاثرات، احساسات۔
"حکام سلطنت . رعایا کے جذبات کی دلداری اختیار کریں۔" (١٩١٩ء، غدر دہلی کے افسانے، ٣:٥)
شاعری
- جذبات بُجھ گئے ہوں تو کیسے جلے یہ دل
میرِ سپہ کا نام ہے اُس کی سپاہ تک - جذبات بجھ گئے ہوں کیسے جلے یہ دل
میرِ سپہ کا نام ہے اُس کے سپاہ تک - میں چپ تھا تو چلتی ہوا رل گئی
زباں سب سمجھتےے ہیں جذبات کی