جلیبی کے معنی
جلیبی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَلے + بی }
تفصیلات
iعربی زبان میں اصل لفظ |زلابیہ| ہے۔ اس سے ماخوذ فارسی زبان میں |زلیبا| مستعمل ہے اور اردو میں |جلیبی| مستعمل ہے۔ ١٧٤٧ء میں "دیوان قاسم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کی پیچ دار مٹھائی","ایک قسم کی مٹھائی جو کڑھائی میں تل کر شیرہ میں ڈبوئی جاتی ہے","بکنا، بیچنا، خریدنا، کھانا کے ساتھ"]
زلابیہ جَلیبی
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : جَلیبِیاں[جَلے + بِیاں]
- جمع غیر ندائی : جَلیبِیوں[جَلے + بِیوں (و مجہول)]
جلیبی کے معنی
١ - ہندو پاک کی ایک مشہور مٹھائی جس کو عربی میں زلابیہ کہتے ہیں (زلابیہ ہی سے بگڑ کر جلیبی کا لفظ بنا ہے)۔
"ہاتھ کو تیزی سے اس طرح ہلائیں کہ گول گول جلیبیاں بن جائیں۔" (١٩٧٠ء، گھریلو انسائیکلوپیڈیا، ٥٦٣)
جلیبی english meaning
A kind of sweet meat(archaic) four-storeyedA kind of sweetmeat
شاعری
- وہ کوب جلیبی اور کھجلے وہ کھیور بالو ساہی بھی
سب اتنے وان تیار ہوئے جو ٹھور نہ رکھنے کو پانی - میٹھی ہے جس کو برق کہیے ‘ گلابی کہیے
یا حلقے دیکھ اس کے تازی جلیبی کہیے - وہ خوب جلیبی اور کھجلے وہ گھیور بالو شائی بھی
سب اتنے واں تیار ہوئے جو ٹھور نرکھنے کو پائی - جلیبی ، امرتی ، برفی گلابی ، لڈو ، پیڑے ہیں
غرض میں کیا کہوں؟یارو،یہ سب دم کے بکھیڑے ہیں
محاورات
- تیل کی جلیبی موا دور سے دکھائے
- جلیبیوں کی رکھوالی اور چوٹٹی کتیا
- چوٹٹی کتیا جلیبیوں کی رکھوالی
- چوٹی بلی جلیبیوں کی رکھوال
- چوٹی بلی جلیبیوں کی رکھوالی