جنگل گیر کے معنی
جنگل گیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَن (ن غنہ) + گَل + گِیر }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اسم |جنگل| کے ساتھ فارسی مصدر |گرفتن| سے مشتق صیغۂ امر |گیر| بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے مرکب |جنگل گیر| بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٢٦ء میں "خزائن الادویہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
جنگل گیر کے معنی
١ - شکار کو گھیرنے والا، جانوروں کو گرفتار کرنے والا۔
"یہ پرند . جانوران جنگل گیر کا کام دیتا ہے . باز اور باشہ جس جس طرح جانور کو گرفتار کرتے ہیں اسی طرح گرفتار کرتا ہے۔" (١٩٢٦ء، خزائن الادویہ، ٣٥٤:٣)