حرب الفجار کے معنی

حرب الفجار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ حَرْ + بُل (ا غیر ملفوظ) + فِج + جار }

تفصیلات

١ - آغاز اسلام سے پہلے عرب کی مشہور جنگ جو قریش اور قیس کے قبیلے میں ہوئی اس جنگ میں رسول اللہ صلعم نے بھی شرکت فرمائی اس لڑائی کو فجار اس لیے کہتے ہیں کہ یہ ایام الحرام یعنی ان مہینوں میں پیش آئی تھی جن میں لڑنا ناجائز تھا۔

[""]

اسم

اسم معرفہ

حرب الفجار کے معنی

١ - آغاز اسلام سے پہلے عرب کی مشہور جنگ جو قریش اور قیس کے قبیلے میں ہوئی اس جنگ میں رسول اللہ صلعم نے بھی شرکت فرمائی اس لڑائی کو فجار اس لیے کہتے ہیں کہ یہ ایام الحرام یعنی ان مہینوں میں پیش آئی تھی جن میں لڑنا ناجائز تھا۔