حماقت کے معنی

حماقت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ حَما + قَت }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٨٨ء کو "پند نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بیوقوف ہونا","(حَمَقَ ۔ بیوقوف ہونا)","احمق پن","بے عقلی","بے وقوفی","سخت بیوقوفی","مورکھ پن"]

حمق حَماقَت

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : حَماقَتیں[حَما + قَتیں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : حَماقَتوں[حَما + قَتوں (واؤ مجہول)]

حماقت کے معنی

١ - نادانی، بے وقوفی۔

"اسے رہ رہ کر یہی خیال آتا تھا کہ اس نے .تاجاں سے شادی کر کے سخت حماقت کی ہے" (١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ١١٨)

حماقت کے جملے اور مرکبات

حماقت شعاری, حماقت زدہ

حماقت english meaning

foolishnessfollystupidityfatuityhusband (as beloved)loverparamour

شاعری

  • ہے طریقہ عقل کا علم و ادب
    خندہ بے جا حماقت کا سبب
  • جنوں ہے شدت وجدان شوق کا اک نام
    خود حماقت بے چارگی کی خوش لقبی
  • بند احکام عقل میں رہنا
    یہ بھی اک نوع کی حماقت ہے

محاورات

  • نئی جوانی حماقت کی نشانی

Related Words of "حماقت":