حیلہ کے معنی
حیلہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حِیلَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بدلنا","مڑنا","(حَیَلَ ۔ بدلنا ۔ مڑنا)"]
حول حِیلَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : حِیلے[حی + لے]
- جمع : حِیلے[حی + لے]
- جمع غیر ندائی : حِیلوں[حی + لوں (و مجہول)]
حیلہ کے معنی
"انہوں نے پاکستان کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور وہ اسے ایک فرقہ وارنہ فاشسٹ جاعت کا ایک حیلہ سامراج سمجھتے ہیں۔" (١٩٨٢ء، برش قلم، ٢١٥)
"آئندہ زندگی بسر کرنے کے لیے معقول حیلہ معاش تجویز کرنا چاہیے۔" (١٨٩٠ء، مکتوبات حالی، ١٢٤:٢)
"کسی نے فتویٰ دیا تھا کہ محرم اگر جہاز میں سوار کروا دے تو شرعی حیلہ پورا ہو جاتا ہے۔" (١٩٧٦ء، اردو نامہ، کراچی، جون، ١٣٢)
حیلہ کے مترادف
عذر, بہانا, بہانہ
بہانہ, تدبیر, جھانسا, چال, چالاکی, چکما, حکمت, دم, دھوکا, روزگار, طریقہ, عذر, فریب, منصوبہ, مکر, نوکری, کاج, کار, کام
حیلہ کے جملے اور مرکبات
حیلہ باز, حیلہ بازی, حیلہ بہانہ, حیلہ جویانہ, حیلہ زا, حیلۂ کار, حیلہ ساز, حیلہ جو, حیلہ گر
حیلہ english meaning
Evasionshiftwileartificeartful contrivance or devicemachinationtrick plotstratagemexpedient; pretencecolour; deceitdeceptionfraud.ruse
شاعری
- بادل کی اوٹ سے ‘ کبھی تاروں کی آڑ سے
چُھپ چُھپ کے دیکھتا ہُوا یہ حیلہ جُو ہے کون! - بادل کی اوٹ سے، کبھی تاروں کی آڑ سے
چھپ چھپ کے دیکھتا ہوا یہ حیلہ جُو ہے کون! - پر مکر اس قدر کہ جہاں میں کوئی نہ ہو
پر حیلہ پر فریب ہے پر زور ہے مزاج - حق کا وہ دوست ہے نہ رسول حجاز کا
کیا اعتبار کیجے اس حیلہ باز کا - شاطر کا چلے مکر نہ یاں حیلہ طرازی
تقدیر جو سیدھی ہوتو کھل جاتی ہے بازی - غرض اس دن تو مل کر مرد اور زن
لے آتے گھر اسے با حیلہ و فن - جو حیلہ عشق نے دے کر اوٹھایا
فلک دشمن مرے پیچھے لگایا - سو تو وہ آج بھی نہ ملا شوخ حیلہ جو
تھی آس عید کی سوگئی وہ بھی دوستو - سبو کر کے باکل و شرب ناچار
میں اس کیا ہے حیلہ کار - ہم نشیں کیجیو تقریب تو شب باشی کی
آج کر نشہ کا حیلہ میں مچل جاؤں گا
محاورات
- حیلہ جورا بہانہ بسیار است
- حیلہ رزق بہانہ موت
- حیلہ سے لگانا