خاصیت کے معنی
خاصیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خا + صِیْ + یَت }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم صفت |خاصی| کے ساتھ |یت| بطور لاحقہ نسبت ملانے سے |خاصیت| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٨٢ء میں "کلمہ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تاثیر (ہونا کے ساتھ)","رجحانِ طبع","میلانِ طبع"]
خاص خاصِیَّت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
خاصیت کے معنی
"جب ان (ہوا) کا رخ قطبین سے استوا کی جانب ہوتا ہے تو ان کی خاصیت گرم یا سرد ہو جاتی ہے۔" (١٩٦٧ء، عالمی تجارتی جغرافیہ، ٥١)
"مجھے یقین ہے کہ خود غرضی، امریکی خاصیت ہے جو کہ خود کو اور واضح کرتی ہے۔" (١٩٨٤ء، میرے لوگ زندہ رہیں گے، ١٥٨)
خاصیت کے مترادف
اثر, خاصہ, کیمیا, ماہیت
اثر, بان, خاصہ, خصلت, خصوصیت, خو, خُو, سرشت, صفت, طبیعت, طینت, عادت, فطرت, گُن, ماہیت, مزاج, وصف
خاصیت english meaning
((Plural) طاعات ta|at|) Obedience(Plural) خواص khavas|act of devotionpeculiarityqualitysubmission |A|virtue (of medicine) [A]
شاعری
- یہ خاصیت ہے ان کی جوں آتشی شیشہ
کسی نے ہے کہیں دیکھا بھی اس اوڑلاگ کا جوڑا - خضر باتیں ہیں کہ ہے چشمہ حیواں جاں بخش
ہے یہی خاصیت اس کے لب دشنام میں خاص - انس وجن‘ ابرو ہوا گیوں نہ ہوں فرماں بردار
ہے ترے نام کو خاصیت اسم اعظم - کہ نباتات کی آگاہ میں کیفیت سے
کہ جمادات کی معلوم مجھے خاصیت - دوڑتا ہے یہ حسیں شکل جب آتی ہے نظر
مصحفی دل میں مرے بارے کی خاصیت ہے - خبث کی چک خاصیت جسپہ دکھاوے اگر
سخت نیٹ ورک تیرس ہوئے جس نے اوجیو کامرن - خاصیت تو یکساںہے دام ہو کہ بجلی ہو
دل قفس میں میں پھنکتا ہے گھر چمن میں جلتا ہے
محاورات
- الو کی خاصیت رکھنا