خاموش کے معنی

خاموش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ خا + موش (و مجہول) }

تفصیلات

iفارسی مصدر |خاموشیدن| سے فعل امر |خاموش| بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ شاذ بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٩١ء کو "وصیت الہادی" کے نسخہ میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(حرف تنبیہ) چپ کرو","بجھا ہوا","دم بستہ","صم بکم","گھوڑوں کی ایک بیماری","لب بستہ","مرا ہوا","مُنہ بند","مُہر بلب","نقش بدیوار"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["جمع استثنائی : خاموشاں[خا + مو (و مجہول) + شاں]","جمع غیر ندائی : خاموشوں[خا + مو (و مجہول) + شوں (و مجہول)]"]

خاموش کے معنی

["١ - جو اپنی زبان نہ کھولے، چپکا، چپ، ساکت و صاحت۔","٢ - [ مجازا ] سنسان، ویران، اداسی سے معمور۔","٣ - بجھا ہوا، گل شدہ (چراغ، آگ وغیرہ کے لیے مستعمل)۔","٤ - افسردہ، غمگین، رنجیدہ۔","٥ - مردہ، مرا ہوا؛ (حرفِ تنبیہ) چپ کرو (استاد بچوں کو عموماً کہتے ہیں) (جامع اللغات)"]

["\"خط کے ختم ہونے پر دو تین لمحے کے واسطے دونوں میاں بیوی خاموش ہو رہے۔\" (١٩١٨ء، انگوٹھی کا راز، ١٦)","\"جس کمرے میں اس کی بہن کی لاش تھی، بالکل خاموش تھا۔\" (١٩٥٥ء، منٹو، سرکنڈوں کے پیچھے، ٤٨)","\"پانی برسنے لگا اور اس قدر برسا کہ وہ آگ خاموش ہو گئی۔\" (١٩٢٥ء، تجلیات، ٢٥:٢)","\"خاموش مچمچاتی ہوئی آنکھوں سے کچھ اس طرح ایک ایک کا منہ تکتا تھا کہ رحم آنے لگتا۔\" (١٩٧٦ء، چوتھی دنیا، ٤٩)"]

["١ - گھوڑے کی ایک بیماری کا نام۔ (جامع اللغات)"]

خاموش کے مترادف

ٹھنڈا, ساکت, گل, گونگا, سن[1], سونا, کم گو, کم سخن, چپ

اصم, افسردہ, بُت, چپ, چُپکا, خامش, خموش, ساکت, سنسان, صامت, صم, صموت, گُل, گنگ, لاتعلق, محتاط, مردہ, نچلا

خاموش کے جملے اور مرکبات

خاموش طبع, خاموش کلی, خاموش گر

خاموش english meaning

[A~ احتیاج]indigenceneedpovertyquietsilenttaciturntaciturn ; reticentwant

شاعری

  • اشکوں کی زباں ہوگئی خاموش یہ کہہ کر
    اب کوئی کرے عشق کا اظہار کہاں تک
  • حالِ دل ہوتے ہیں حسرت کی نگاہوں سے عیاں
    میری اس کی گفتگو میں اب زباں خاموش ہے
  • دیا خاموش ہے لیکن کسی کا دل تو جلتا ہے
    چلے آؤ جہاں تک روشی معلوم ہوتی ہے
  • سر جھکائے ہوئے خاموش ہوں یوسف کی طرح
    زندگی بیچ رہی ہے سرِ بازار مجھے
  • غنچہ خاموش تھا جب تک تو مہک اس کی تھی
    اب ہوا کی ہے جہاں چاہے وہاں پھیلائے
  • کہہ رہا ہے شورِ دریا سے سمندر کا سکوت
    جس کا جتنا ظرف ہے‘ اتنا ہی وہ خاموش ہے
  • لوگ پتھر کو خدا جان کے خاموش رہے
    اِک انسان کو پوجا تو گنہگار ہوں میں
  • یہ الگ بات کہ خاموش ہیں اہل زنداں
    ورنہ یہ حَبس ہے دیوار میں در ہونے تک
  • ایک عجیب خیال

    کسی پرواز کے دوران اگر
    اِک نظر ڈالیں جو
    کھڑکی سے اُدھر
    دُور‘ تاحّدِ نگہ
    ایک بے کیف سی یکسانی میں ڈوبے منظر
    محوِ افسوس نظر آتے ہیں
    کسی انجان سے نشے میں بھٹکتے بادل
    اور پھر اُن کے تلے
    بحر و بر‘ کوہ و بیابان و دَمن
    جیسے مدہوش نظر آتے ہیں
    شہر خاموش نظر آتے ہیں
    شہر خاموش نطر آتے ہیں لیکن ان میں
    سینکڑوں سڑکیں ہزاروں ہی گلی کُوچے ہیں
    اور مکاں… ایک دُوجے سے جُڑے
    ایسے محتاط کھڑے ہیں جیسے
    ہاتھ چھُوٹا تو ابھی‘
    گرکے ٹوٹیں گے‘ بکھر جائیں گے
    اِس قدر دُور سے کُچھ کہنا ذرا مشکل ہے
    اِن مکانوں میں‘ گلی کُوچوں‘ گُزر گاہوں میں
    یہ جو کُچھ کیڑے مکوڑے سے نظر آتے ہیں
    کہیں اِنساں تو نہیں!
    وہی انساں… جو تکبّر کے صنم خانے میں
    ناخُدا اور خُدا ‘ آپ ہی بن جاتا ہے
    پاؤں اِس طرح سرفرشِ زمیں رکھتا ہے
    وُہی خالق ہے ہر اک شے کا‘ وُہی داتا ہے
    اِس سے اب کون کہے!
    اے سرِخاکِ فنا رینگنے والے کیڑے!
    یہ جو مَستی ہے تجھے ہستی کی
    اپنی دہشت سے بھری بستی کی
    اس بلندی سے کبھی آن کے دیکھے تو کھُلے
    کیسی حالت ہے تری پستی کی!
    اور پھر اُس کی طرف دیکھ کہ جو
    ہے زمانوں کا‘ جہانوں کا خُدا
    خالقِ اَرض و سما‘ حّئی و صمد
    جس کے دروازے پہ رہتے ہیں کھڑے
    مثلِ دربان‘ اَزل اور اَبد
    جس کی رفعت کا ٹھکانہ ہے نہ حدّ
    اور پھر سوچ اگر
    وہ کبھی دیکھے تجھے!!!
  • فلک کی بالکونی میں خدا خاموش بیٹھا تھا
    تو کیا ان گرنے والوں کا سہارا اور تھا کوئی!

محاورات

  • ال (١) خاموش (- خموش) نیم راضی
  • ال (١) خاموشی (- خموشی) نیم رضا
  • الخاموشی نیم رضا
  • جواب جاہلاں باشد خاموشی
  • چراغ خاموش کرنا
  • چراغ خاموش ہونا
  • خاموشی از ثنائے توحد ثناے تست
  • خاموشی نیم رضامندی
  • شمع خاموش ہونا

Related Words of "خاموش":