خاک انداز کے معنی

خاک انداز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ خاک + اَن + داز }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |خاک| کے ساتھ فارسی مصدر |انداختن| سے مشتق صیغہ امر |انداز| بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ ازدو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٦٩ء میں "دیوان غالب"میں مستعمل ملتا ہے۔, m["خصوصاً گھر کے باہِر رکھا جانے والا","خیمے کا حاشیہ","ردي کي ٹوکري","وہ برتن جس سے چولھے کی خاک نکالتے ہیں","وہ سوراخ قلعہ یا مکان میں جس سے کوڑا کرکٹ پھینکتے ہیں یا دشمن پر تیر یا بندوق چلاتے ہیں","کوڑے دان","کوڑے والی ٹوکری"]

اسم

اسم نکرہ ( واحد )

خاک انداز کے معنی

١ - کوڑا کرکٹ ڈالنے کا برتن، کوڑے دان، خاک سے بھرا ہوا۔

"داہنے ہاتھ کو کوڑے کا ڈھیر ایک خاک انداز کے پاس پڑا ہے۔" (١٩٥٤ء، احوال غالب، ٧٨)

٢ - قلعے یا مکان کید یوار کا سوراخ جس سے کوڑا کرکٹ یا دشمن پر کنکر پتھر پھینکے جاتے ہیں، خیمے کا حاشیہ، جادوگر، ساحر۔ (جامع اللغات، نور اللغات، علمی اردو لغت)

"حقہ بردار. خاک انداز و دست پناہ ہاتھ میں لیے کھڑے رہتے ہیں۔" (١٧٤٦ء، قصبہ مہر افروز دلبر، ١٩٤)

٣ - وہ بیلچہ نما چھوٹا دستی بحرف جس سے چولھے کیخ اک نکالتے ہیں نیز کسی بھی جگہ سے کوڑا جمع کر کے کوڑے دان میں ڈالتے ہیں۔

٤ - پھرینڈا، سنگ بستہ عمارت کی کرسی کاروکاری پتھر، عمارت کی نوعیت کے اعتبار سے سادہ، منقش، اعلٰی اور ادنٰی قسم کا لگایا جاتا ہے، پھرینڈا پھڑ سے بنایا ہے اور پھر ہندی میں سطح زمین سے فرش عمارت تک کی بلندی کو کہتے ہیں جو اردو میں کرسی کہلاتی ہے خاک انداز اس لیے کہتے ہیں کہ زمین پر چھڑکاؤ سے جو خاک اڑتی ہے وہ اس سے رکتی ہے اور فرش تک نہیں چڑھتی (اصطلاحات پیشہ وراں 55:1، 61)

خاک انداز english meaning

war-cry

شاعری

  • نہ پوچھ وسعت میخانۂ جنوں‘ غالب
    جہاں یہ کاسۂ گردوں ہے ایک خاک انداز