خباثت کے معنی
خباثت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خَبا + ثَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٨٤ء کو "عشق نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["گندا پن","گندہ پن","میل کچیل"]
خبث خَباثَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : خَباثَتیں[خَبا + ثَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : خَباثَتوں[خَبا + ثَتوں (و مجہول)]
خباثت کے معنی
١ - گندگی، ناپاکی، خیال بد۔
"میں اپنے نفس میں انواع و اقسام کی خباثتیں پاتا ہوں۔" (١٨٧٧ء، توبۃ النصوع، ٣٠٣)
٢ - بدباطنی، شرارت، بدطینتی۔
"کیسا قانون بنایا ہے، ١٥ دفعات میں ساری انسانی خباثت کو مقید کر دیا ہے۔" (١٩٨٠ء، دیوار کے پیچھے، ١١٩)
خباثت کے مترادف
آلودگی, گندگی, ناپاکی
آلودگی, بدباطنی, بدذاتی, پلیدگی, پلیدی, شرارت, شیطنت, غلاظت, گندگی, ناپاکی
خباثت کے جملے اور مرکبات
خباثت باطنی
خباثت english meaning
badnesscorruptnesswickednessdepravity; impurity; baseness; brutality[~PREC.]fake