خداداد کے معنی
خداداد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خدا + داد }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |خدا| کے ساتھ فارسی مصدر |دردن| سے مشتق صیغہ امر |داد| بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے ١٦٧٨ءمیں "کلیات غواصی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["امداد غیبی","ایک مسلمان فرقے کے بانی کا نام","خدا کی دی ہوئی","ریاست جس پر ٹیپو سلطان حکومت کرتا تھا","عطائے الٰہی","عطیہ آلہی","عطیۂ خداوندی","مسلمانوں کا ایک نام","منجانب اللہ","وہ چیز جو خدا نے دوسرے کی مدد کے بغیر بخشی ہو"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
خداداد کے معنی
"ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جیسے وہ اپنی خدادداد صلاحیتوں اور ذہانت کا واحد مصرف وہ سب کچھ حاصل کرنا سمجھتے ہوں جو اب سے پہلے معیوب خیال کیا جاتا تھا۔" (١٩٨٢ء، برش قلم، ٢٤٠)
خداداد کے مترادف
قدرتی
فطری, قدرتی, وہبی
خداداد english meaning
bungalowhumming top
شاعری
- کئی حسن تو دیکھیا ہوں اس آنکھیاں سوں میں اما
ایسا کہیں بھی حسن خداداد نہ ہوسے - ہمیشہ ہے بہار سر و آزاد
نہ جاوے دولت حسن خداداد