خود نمائی کے معنی
خود نمائی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خُد (واؤ معدولہ) + نُما + ای }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ لفظ |خود| کے ساتھ فارسی مصدر |نمودن| سے فعل امر |نما| کے ساتھ |ئی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب |خودنمائی| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اوچھا پن","خود بینی","خود رائی","شیخی بازی"]
اسم
اسم کیفیت ( واحد )
خود نمائی کے معنی
١ - خود نما کا اسم کیفیت، دکھاوے کا عمل، (مجازاً) نمود و نمائش شیخی، غرور، خود پسندی۔
"لیکن کسی قسم کا تکبر یا خود نمائی چھو کر بھی نہیں گئی تھی۔" (١٩٨١ء، آسماں کیسے کیسے، ٤٥)
خود نمائی english meaning
Ostentation; self-conceitvanitypride.
شاعری
- خود نمائی ہے حسینوں کے لیے بے پردگی
عیب عریانی سے ہے اس واسطے معذور شمع - لیا ہے جب سے موہن نے طریقہ خود نمائی کا
چڑھیا ہے آرسی پر تب سوں رنگ حیرت فزائی کا - شوق ہے اس کو خود نمائی کا
اب خدا حافظ اس خدائی کا - کبھی پردہ داری کبھی خود نمائی کبھی کچھ رکاوٹ کبھی کچھ لگاوٹ
تمہاری یہ چاروں ادائیں غضب ہیں یہ چاروں کریں گے ہزاروں کو چوپٹ - ہیں بتاں محو خود نمائی میں
بیر ہے پر خودی خدائی میں - یہاں کے میں تو کا سخت رگڑا ہے
خود نمائی ہے سخت جھگڑا ہے - اچھے گا کتا در ریائی ہنوز
کرے گا کتا خود نمائی ہنوز - لیا ہے جب سوں موہن نے طریقہ خود نمائی کا
چڑھیا ہے آرسی پر تب سوں رنگ حیرت فزائی کا