دبدبہ کے معنی
دبدبہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَب + دَبَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ ساخت اور معنی کے لحاظ سے بعنیہ اردو میں مستعمل ملتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چلنے کی آواز نکلنا","(دَبدَبَ ۔ چلنے کی آواز نکالنا)","آوازِ دُہل","جاہ و جلال","رعب داب","شان و شوکت","شان و شکوہ","لغوی معنی ڈھول یا ٹاپ کی سی آواز","ٹیپ ٹاپ"]
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : دَبْدَبے[دَب + دَبے]
- جمع : دَبْدَبے[دَب + دَبے]
دبدبہ کے معنی
١ - شان و شوکت، شکوہ، کروفر، رعب داب، جاہ و جلال۔
بت کدے گر گئے آتش کدے ویران ہوئے دبدبہ قیصر و کسریٰ کا مٹا آج کی رات (١٩٨٤ء، زادہ سفر، ٣٦)
دبدبہ کے مترادف
احتشام, دھاک
آواز, پُکار, جھنکار, چیخ, خوف, داب, رعب, شان, شور, شوکت, شکوہ, طمطراق, غل, ڈر, کرّوفر, کرُوفر
دبدبہ english meaning
Noisesoundcryclamourdin; adostatepump; dignitymajesty; awfulnessawedignitypomp
شاعری
- خاطر کسی لا تیچ نیں ٹک پینی اوڑی ہے ککر
سج مغز بھپلاتاچ ہے لے دبدبہ ہور طمطراق - رخ سے عیاں ہے دبدبہ شاہ ذوالفقار
ہے نور حق جبیں منور سے آشکار - دموں سے نکہتِ مشکِ خطا بھی دب کے چلی
وہ دبدبہ کہ ادب سے ہوا بھی دب کی چلی