دسترس کے معنی
دسترس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَسْت + رَس }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم جامد |دست| کے ساتھ فارسی زبان کے مصدر |رسیدن| سے فعل امر |رس| بطور اسم فاعل لگایا گیا ہے۔ اردو میں بطور اسم کیفیت استعمال ہوا ہے اور سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پہنچ میں","حاصل شدہ","طاقت میں","ملا ہوا (پانا ہونا کے ساتھ)"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
دسترس کے معنی
"اگست کے شمارے میں ایک اور اہم کتاب اردو املا اور اس کی اصلاح نذر قارئین کی جارہی ہے . اس کے مباحث سے . آگاہی و غور و فکر کے لیے ضروری ہے کہ اس کے مباحث اہل علم کی دسترس میں ہوں۔" (١٩٨٦ء، نگار، کراچی، اگست، ٥)
"عوامی شاعروں کے نغموں کو . ادب میں اپنے عہد کی روح سمو دینے اور اس کو عام انسان کی دسترس میں لانے کے لیے . زبردست کدو کاوش کرنی پڑتی۔" (١٩٨٦ء، نگار، کراچی، ستمبر، ٥٦)
"اس کے (اشفاق احمد) تینوں بیٹے اعلٰی قسم کے مستری ہیں لکڑی اور لوہے دونوں کاموں میں دسترس رکھتے ہیں۔" (١٩٨٦ء، روکھےے لوگ، ٩٨)
"معجزہ کی حقیقت ہی یہ ہے کہ اس کی تعلیل و توجہ عام تجربات کی دسترس سے باہر ہو۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ١١٦:٣)
جانتا دنیا کو ہے کہ درگزر دسترس تک تو بھلا ہے سب سے کر (١٨١٣ء، مثنوی ایجاد رنگین، ٧٣)
دسترس english meaning
Reach; abilitypowermeans; aidassistance; facility; dexterityskill; acquisitionattainment(dial.) God [S](Plural) Maidenhoodmaidenhood
شاعری
- کل شب تو اُس کی بزم میں ایسے لگا مجھے!
جیسے کہ کائنات مری دسترس میں تھی - جو بچھا سکوں ترے واسطے، جو سجاسکیں ترے راستے،
مری دسترس میں ستارے رکھ، مری مٹھیوں کو گلاب دے - کون سی چیز دل کے بس میں نہیں
دل مگر اپنی دسترس میں نہیں - دسترس کے حصار سے آگے
سیرِ ناممکنات کی جائے - ارادے سے عمل تک کچھ تو اپنا دسترس ہوتا
بغل میں پالتے کیوں یاس دل سے دشمن جان کو
محاورات
- دسترس حاصل ہونا
- دسترس حاصل کرنا