دل آرام کے معنی
دل آرام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِل + آ + رام }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم جامد |دل| کے ساتھ فارسی مصدر |آرامیدن| سے فعل امر |آرام| جو حاصل مصدر بھی ہے بطور لاحقۂ فاعل لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیارا محبوب","دل کو آرام دینے والا","راحت دل","سکون خاطر","سُکھ دائی"]
اسم
صفت ذاتی
دل آرام کے معنی
١ - دل کو آرام دینے والا، دلل کو راحت پہنچانے والا، محبوب، معشوق۔
اب کہ آپس میں وہ پہلے سے مراسم بھی نہیں نامناسب ہے اگر اس کو دلارام کہوں (١٩٧٥ء، چھتنار، ٧٧)
دل آرام english meaning
(quivering sensation in the ribs as) sign of absent friends impending visitbe restless owing to beloved|s absenceknow without physical communication
شاعری
- بن اس کے ہم آغوشی بیتاب نہیں اب ہیں
مدت سے بغلی میں دل آرام نہیں رکھتا - دنیا کو نہ جانو کہ دل آرام ہے یہ
اے پختہ مزاجو طمع خام ہے یہ - ترے ہاتھ میں شاہ جم جام اچھو
ہمیشہ بغل میں دل آرام اچھو - آرام دل آرام تھے ہے دل کوں سدا
میں اپنے دل آرام تھے آرام منگوں