دل جلا کے معنی
دل جلا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِل + جَلا }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |دل| کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت |جلنا| کا حالیہ تمام |جَلا| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٥٧ء سے "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دل برشتہ","دل تفتہ","دل سوختہ","غم زدہ","غم گیں"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : دِل جَلی[دِل + جَلی]
- واحد غیر ندائی : دِل جَلے[دِل + جَلے]
- جمع : دِل جَلے[دِل + جَلے]
- جمع غیر ندائی : دِل جَلوں[دِل + جَلوں (و مجہول)]
دل جلا کے معنی
١ - دِل سوختہ، فریفتہ، عاشق۔
دل جلے روئے ہیں شاید اس جگہ اے کوئی دوست خاک کا اتنا چمک جانا ذرا دشوار تھا (١٩٢٢ء، غزلستان، ١٣)
٢ - رنجیدہ، مغموم۔
"کسی دل جلے مہاجر نے بڑے غصے سے کہا تھا پاکستان کا مطلب کیا۔" (١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ١٦)
دل جلا کے مترادف
سوختہ جان
پریمی, دلدادہ, عاشق, فریفتہ, محب, محزون, مغموم, ملول
دل جلا english meaning
be attractedbe distendedbe drawnbe estranged
شاعری
- کم بخت دل جلا ہے تو گھر بھی جلا کے دیکھ
دنیا کو کچھ پتا تو چلے‘ کہ روشنی ہوئی - کہے تھی شمع پتنگے کے حق میں رات یہ حرف
نہ کودے آگ میں یہ دل جلا نہ جل جائے - اے جان دل جلا کے نہ لیجے کسی کی آہ
آنچ آتی ہے جو آگ سے شعلہ اٹھائیے - دل جلا کر مرا ہونے کا نہیں تمکو ثواب
ہے بڑی روٹی میں آیا موے ظالم یہ عذاب - جس جگہ ہو زمین تفتہ سمجھ
کہ کوئی دل جلا گڑا ہے یاں - دم ہوش شمع والی پہ پروانہ تم رہے
جب تک رہے جوان مرا دل جلا کیا - اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی
ہم نے تو دل جلا کے سرِعام رکھ دیا
محاورات
- دل جلا کر خاک کرنا
- دل جلا کے پکا پھوڑا کرنا