دل سوز کے معنی

دل سوز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دِل + سوز (و مجہول) }

تفصیلات

iفارسی زبان سے اسم جامد |دل| کے ساتھ |سوختن| مصدر سے فعل امر |سوز| بطور اسم فاعل لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["درد انگیز","دل گداز","رقت انگیز"]

اسم

صفت ذاتی

دل سوز کے معنی

١ - ہمدرد، غم خوار، مشفق۔

"نہیں کہا جا سکتا کہ کالج کو ایسے دل سوز اور مسلمانوں کے ہمدرد پروفیسر ملتے رہیں گے۔" (١٩٠١ء، حیات جاوید، ١٠١)

٢ - درد انگیز، غم ناک، جاں گداز۔

 کتنا دل سوز ہے یہ سلسلۂ مرگ و حیات ڈھیر پروانوں کا ہے (شمع) شبستاں کے قریب (١٩٨٣ء، حصارانا، ١٨٠)

٣ - سرگرم، پرجوش؛ مشتاق۔ (جامع اللغات)

دل سوز english meaning

Heart-burningheart-inflaming; beloved; movingaffectingtouchingpathetic; sympathetic; compassionatebenevolent; passionateardentfervent; a friend; a sweetheart.

شاعری

  • سنے دل سوز نغمے ساز خوش آہنگ سے گتونے
    بجھائی تشنہ کامی آب آتش رنگ سے تونے
  • تیرا دل سوز ہوں میں آخر
    اتنا تو مت مجھے خفا کر
  • ہر چرب زباں نہیں شمع اخلاص
    جلنے والے بہت ہیں دل سوز ہیں کم
  • چونپ کیا ہو جو کسی سے کوئی ہر روز ملے
    چاہیے ہفتہ میں دل سوز سے دل سوز ملے
  • حال دل سوز کچھ اگر کہہ دوں
    موم بن جائے سنتے ہی فولاد
  • دل سوز شعلہ خور، شرر انداز جاں گداز
    لشکر کش و شکست رساں و ظفر نواز

Related Words of "دل سوز":