دلاسا کے معنی
دلاسا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِلا + سا }
تفصیلات
iفارسی زبان میں (دل + آس) کے ساتھ |ا| بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے |دِلاسا| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٩١ء سے "قصہ گل و صنوبر" کے قلمی نسخہ میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تسکین (دینا کے ساتھ)","دل جوئی","دل داری","دل دہی","ہمت بندھانا"]
اسم
اسم مجرد ( مذکر، مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : دِلاسے[دِلا + سے]
- جمع : دِلاسے[دِلا + سے]
- جمع غیر ندائی : دِلاسوں[دِلا + سوں (و مجہول)]
دلاسا کے معنی
١ - تسلی، تشفی، تسکین۔
"جیسے ڈھارس بندھانا چاہتی ہو جیسے ہمت بڑھا رہی ہو جیسے دلاسہ دینا چاہتی ہو۔" (١٩٨٦ء، نگار، کراچی، جولائی، ٤٨)
دلاسا کے جملے اور مرکبات
دسانامہ
دلاسا english meaning
feedgive feast togive food in charity tosolace
شاعری
- دم دلاسا عبث نہ دے انا
چل چخی دور ہو پرے بھی ہٹ - سو ماں باپ کوں شہ دلاسا دے کر
چلیا اپنے معشوق کے شہر ادھر - سبب دلربائی عاشق
مہر ہے لطف ہے دلاسا ہے - دل سوں کئے دلاسا مجھ دو دلی کا دل لے
میں آج لگ دلاسا ہوتا ہے دو دلی کا
محاورات
- بہت دم دلاسا دینا
- دلاسا دینا
- دم دلاسا
- دینا تھوڑا دلاسا بہت