دلالت کے معنی
دلالت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَلا + لَت }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٣٨ء کو "رسالہ معرفت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ہدایت کرنا","(دَلّ ۔ ہدایت کرنا)","رہ بری","عاید ہونا","عظمت (کرنا ہونا کے ساتھ)","کسی چیز کا اس طرح ہونا کہ اس کی واقفیت سے دوسری چیز کی واقفیت ہو"]
دلل دَلالَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
دلالت کے معنی
"زین الصنم نے بدلالت کسی باشندے کیرو کے اس کے گھر پہنچ کر دروازے پر دستک دی۔" (١٨٤٢ء، الف لیلہ، عبدالکریم، ٣٢٥:٣)
"ہدایت کے معنی دلالت کے ہیں۔" (١٩٥٩ء، تفسیر ایوبی، ٢٣٣)
وحدانیت حق کی دلالت بھی عیاں کی سب پر بدلیل اپنی رسالت بھی عیاں کی (١٨٨٩ء، صفیر بلگرامی، میلاد معصومین، ١٧٠)
"دلالت کہتے ہیں شے کا اس طرح ہونا کہ اس سے دوسری شے سمجھی جائے۔" (١٩٥٩ء، تفسیر ایوبی، ٢٣٣)
"اصطلاحات کا تعلق علم معانی سے ہے کہ اصطلاح میں بھی دلالت ہمیشہ وضعی ہوتی ہے۔" (١٩٨٤ء، ترجمہ: روایت اور فن، ٩٥)
دلالت فراست میں ہیں انتخاب عدالت شجاعت میں ہیں لاجواب (١٨٦٨ء، شکوہ فرنگ (اورینٹل کالج میگزین، جون، ١٩٧٣ء، ١٢٦)
"اس کی وسعت اس کی اہمیت پر دلالت کرتی ہے۔ (١٩٧٥ء، معاشی و تجارتی جغرافیہ، ٤٠)
"تثنیہ اس واسطے لایا تا دلالت کرے کہ حق تعالٰی کے لاکھوں بندے ہیں۔" (١٨٥٥ء، مرغوب القلوب فی معراج المحبوب، ١٨٦:٣)
دلالت کے جملے اور مرکبات
دلالت النص
دلالت english meaning
Directionguidanceguidemarksigntokenindication; expression; argumentdemonstrationproofevidence.argumentevidenceindicationpointing out
شاعری
- وحدانیت حق کی دلالت بھی عیاں کی
سب پر بدلیل اپنی رسالت بھی عیاں کی
محاورات
- دلالت کرنا