دلانا کے معنی
دلانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِلا + نا }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے فعل متعدی |دینا| سے ماخوذ اردو قاعدے کے تحت تعدیہ |دلانا| بنایا گیا ہے۔ اردو میں فعل متعدی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٠٩ء سے "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(حوصلہ وغیرہ) باعث ہونا","(قبضہ) قبضہ کرانا","(قرضہ وغیرہ) لے دینا","(قسم) سوں دینا","(یاد) جتانا","پیدا کرانا","جنبش دینا","سپرد کرانا","عطا کرانا","عنایت کرانا"]
دینا دِلانا
اسم
فعل متعدی
دلانا کے معنی
پڑا ہے فقیر ایک کمر کھہ تلے اسے کچھ دِلا دو یہاں سے ٹلے (١٩١٠ء، قاسم اور زہرہ، ٤)
غیر پر غصہ دلاتا نہیں اس وجہ سے میں اپنے جامے سے نہ ہو جائے وہ دلبر باہر (١٩٠٥ء، یادگارِ داغ، ٢٤)
علم و ادب رہے ہیں دلبے ترے ہمیشہ ہر معرکہ میں تو نے ان کو دلا کے چھوڑا (١٨٩٢ء، دیوان حالی، ٥٦)
دلانا english meaning
To cause to cause to pay; to put in a possession; to occasion; to consign; to assignbe lowbe short staturedduckhe humiliated
شاعری
- یہی کہیں گے کہ بس صورت آشنائی تھی
جو عہد ٹوٹ چکا‘ یاد کیا دلانا وہ - پیسا ہی جَس دلانا ہے انساں کے ہات کو
پیسا ہی زیب دیتا ہے بیاہ اور برات کو
محاورات
- امید / امید / امید / امید / امید دلانا
- بازو واپس دلانا
- باڑھ دلانا یا دینا
- بدلانا
- چھٹی کا دودھ یاد دلانا
- حرص دلانا یا دینا
- خرچہ دلانا
- طیش دلانا
- عبرت دلانا
- غصہ دلانا