دن رات کے معنی

دن رات کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دِن + رات }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |دن| کے ساتھ اس کا متضاد |رات| لگا کر مرکب بنایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٦٥ء کو "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چوبیس گھنٹے","شب و روز","ہر وقت"]

اسم

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد ), متعلق فعل

دن رات کے معنی

["١ - ایک دن اور ایک رات، روز و شب، دن یا رات۔ (پلیٹس)"]

[" نظر تمہاری مرے دل کی بات کہتی ہے تمہاری یاد تو دن رات ساتھ رہتی ہے (١٩٨٢ء، تارگریباں، ١٠٥)"]

["١ - ہر وقت، ہمیشہ، چوبیس گھنٹے۔"]

دن رات english meaning

Incessantlyuninterruptedlywithout intermissionconstantly.be in the company ofpunish by pulling the tongue from the napesit in the lap ofsite beside

شاعری

  • دن رات کڑھتے کڑھتے میں بھی بہت رُکا ہوں
    جو تجھ سے ہوسکے سو اب تو بھی مت کمی کر
  • دن رات کو کھنچا ہے قیامت کا اور میں
    پھرتا ہوں منہ پہ خاک ملے جابجا ہنوز
  • کاش بادل کی طرح پیار کا سایہ ہوتا
    پھر میں دن رات تِرے شہر پہ چھایا ہوتا
  • چہرے سجے سجے ہیں تو دل ہیں بُجھے بُجھے
    ہر شخص میں تضاد ہے دن رات کی طرح
  • میں نے دن رات خدا سے یہ دعا مانگی تھی
    کوئی آہٹ نہ ہو در پہ مرے اور تو آئے
  • عجب چراغ ہوں دن رات جلتا رہتا ہوں
    میں تھک گیا ہوں ہوا سے کہو بجھائے مجھے
  • ہجر میں دن رات گریاں چشم ترہے پرنصیر
    آبرو ا کی پری ہے آستیں کو تھا منی
  • کیا تونگر کیا غنی کیا پیر اور کیا بالکا
    سب کے دل کو فکر ہے دن رات آتے دال کا
  • مری دن رات سن سن کر فغان و نالہ و زاری
    کوئی تو یہ سمجھتا ہے اسے آسیب ہے بھاری
  • دن رات مگن خوش بیٹھے ہیں اور آس اسی کی بھاری ہے
    بس آپ ہی وہ داتاری ہے اور آپ ہی وہ بھنڈاری ہے

محاورات

  • اندھے کو (کے بھانویں) دن رات برابر
  • اندھے کو دن رات برابر ہے
  • جو سادھو کی مانے بات رہے آنند وہ دن رات
  • دن رات سولی پر گزرنا