دو دھارا کے معنی

دو دھارا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دو (و مجہول) + دھا + را }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت عددی |دو| کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ لفظ |دھار| کے ساتھ |الف| بطور لاحقۂ صفت لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کا تھوہڑ جس کی دو شاخیں ہوتی ہیں","دوہری دھار یا باڑھ کا","وہ جگہ جہاں سے دریا کی دو شاخیں ہوں"]

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

دو دھارا کے معنی

١ - دو دھار یا باڑھ والا (خنجر، تلوار، یا کوئی اور آلۂ ضرب)۔

 کہنے لگا یہ ہنس کر تم ہو وہی مسلماں دنیا میں جن کا خنجر مشہور ہے دو دھار (١٩٣٨ء، ظریف، کلیات، ١٧٠)

٢ - وہ جگہ جہاں دو دریا چلیں یا دریا کی شاخیں دو ہو جائیں۔ (نوراللغات)

"اس پر ایک باڑھ خار دار درختوں کی ہے جیسے ناگ پھنی، دو دھارا، تدھارا، ہاتھی چنگھاڑ۔" (١٩٣١ء، بہرام کی رہائی، ١٦٥)

٣ - ایک قسم کا تھوہڑ جس کی شاخ دہری ہوتی ہے۔

"اگر دو دھارا گرے تو اپنے دونوں پیر ملا کے گودے اور حریف کے بائیں جانب جا بیٹھے پھر اپنا سیدھا پیر اس کے بائیں ہاتھ پر مارے۔" (١٩٢٥ء، فن تیغ زنی، ٥٠)

٤ - [ سپہ گری ] ایک داؤ جس میں حریف اپنے مدمقابل کے گلے اور چھاتی پر لیٹ کر دونوں ٹانگوں سے وار کرتا ہے۔

دو دھارا english meaning

Two-edged (a sword)a species of nightingalethe marvel of PeruTwo-edged (sowrd)Two-edged (sword)

شاعری

  • کہنے لگا یہ ہنس کر تم ہو وہی مسلماں
    دنیا میں جن کا خنجر مشہور ہے دو دھارا

Related Words of "دو دھارا":