دو روزہ کے معنی

دو روزہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دو (و مجہول) + رو (و مجہول) + زَہ }

تفصیلات

iفارسی زبان سے اسم صفت عددی |دو| کے ساتھ فارسی سے اسم جامد |روز| لگا کر |ہ| بطور لاحقۂ صفت لگائی گئی ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تھوڑا عرصہ رہنے والا","تھوڑی مدت کا","چند روزہ","غیر مستقل"]

اسم

صفت نسبتی

دو روزہ کے معنی

١ - دو دن کا؛ تھوڑی مدت کا، وہ چیز جس کی بقا کا زمانہ بہت تھوڑا ہو، عارضی، ناپائدار۔

 ہے مدت عمر بس دو روزہ گویا ندی کا سا پانی ہے کہ صحرا کی ہوا (١٩٨٥ء، دست زرفشاں، ٤٤)

دو روزہ english meaning

cursedcussedshort-livedthe space of two daystransient

شاعری

  • دو روزہ زندگانی بھی کیا گل کتر گئی
    بد نام کرنے آئی تھی بدنام کر گئی
  • ہم کو مرنا بھی میسر نہیں جینے کے بغیر
    موت نے عمر دو روزہ کا بہانا چاہا
  • کیا ہے دنیائے دو روزہ کی حقیقت اے رشک
    جو رہا لاکھ برس وہ بھی دمِ چند رہا
  • ہے بہارِ چمن اک روز تو اک روز خزاں
    پھر ہے اس حسنِ دو روزہ یہ غرور آپ کو کیا

Related Words of "دو روزہ":