دوران کے معنی
دوران کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَو (و لین) + ران }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پھرنا","الٹ پھیر","تغیر و تبدل","جسم میں خون کی حرکت","سیاروں کی حرکت مداری","شراب کے جام کی حرکت","گردش کرنے والا"]
دور دَوران
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
دوران کے معنی
حاتم کی بخشش چھپ گیا ہے تیری بخشش کے رنگے گنجاں گھرے گھر بھر دیا ہے آج دوراں عید کا (١٦١١ء، قلی قطب شاہ، کلیات، ٤:٣)
"آخر کو دن بھر کی لڑائی کے بعد انہیں پیچھے ہٹنا پڑا مزاحمت کے دوران کئی شدید نقصان اٹھانے پڑے۔" (١٩٨٢ء، میرے لوگ زندہ رہیں گے، ١٧٨)
"فوٹون (Photons) ہر قسم کی تبدیلیوں کے دوران میں اپنی ذاتی حیثیت کو برقرار رکھتے ہیں۔" (١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ٣٧٤)
طنابِ لمحۂ دوراں ہی طوق ٹہرے گی حروف بول اٹھیں گے، غلام لکھیں گے (١٩٨١ء، ملامتوں کے درمیان، ٢٣)
"مکھیاں پروں کی مدد سے چھتے کے اندر کی ہوا کے دوران کو تیز کر دیتی ہیں۔" (١٩٧٣ء، حیوانی کردار، ٤)
"شاخ تراشی کا عمل موسم بہار شروع ہونے سے ایک ماہ یا دو ماہ پیشتر اس وقت کیا جاتا ہے جبکہ عرقِ شجری کا سیلان یا دوران بالکل بند ہوتا ہے۔" (١٩٣٠ء، شفتالو، ٦٠)
"شاہزادۂ والا مرتبت کے سرِ اقدس میں دوران شروع ہوا۔" (١٨٩٣ء، کوچکِ باختر، ٢٥)
"گورنمنٹ کے اس قانون سے اہلِ تجارت میں روپیہ کا دوران کم ہوا۔" (١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٧٨)
"مگر مقناطیسی رو مریضہ کے دماغ سے ہو کر کے عامل کے ساتھ ایک دوران پیدا کرتی ہے۔" (١٩٢١ء، خونی شہزادہ، ١٤٧)
فلک پر ستارے بھی ہوں جلوہ گر وہاں بھی ہو دوران شمس و قمر (١٩١١ء، کلیاتِ اسمٰعیل، ٥)
"بخار آور امراض میں سم کا بڑھاؤ بند ہو جاتا ہے اور دوران کی بیقاعدگی سے سم میں کنارے بن جاتے ہیں۔" (١٩٠٥ء، دستورالعمل نعل ہندی اسپاں، ٣٠)
لبالب پیالے دما دم سو جام پیالے سو دوراں دوراں والسلام (١٥٦٤ء، دیوان حسن شوقی، ١٣٢)
"پانی کا قدرتی دوران جو شارہ میں پانی گرم ہو کر ہلکا ہو جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔" (١٩١٧ء، رسالہ تعمیر عمارت(ترجمہ)، ١٠٦)
دوران کے جملے اور مرکبات
دوران آب, دوران میں, دوران خون, دوران حیات
دوران english meaning
Going roundrevolvingrolling roundwhirling; circulating (as of the blood); a revolution; a periodcirclecycle; timean age; vicissitude; fortune.circulationduration ; pendency|mahout| ; elephant-keeper
شاعری
- ایک عجیب خیال
کسی پرواز کے دوران اگر
اِک نظر ڈالیں جو
کھڑکی سے اُدھر
دُور‘ تاحّدِ نگہ
ایک بے کیف سی یکسانی میں ڈوبے منظر
محوِ افسوس نظر آتے ہیں
کسی انجان سے نشے میں بھٹکتے بادل
اور پھر اُن کے تلے
بحر و بر‘ کوہ و بیابان و دَمن
جیسے مدہوش نظر آتے ہیں
شہر خاموش نظر آتے ہیں
شہر خاموش نطر آتے ہیں لیکن ان میں
سینکڑوں سڑکیں ہزاروں ہی گلی کُوچے ہیں
اور مکاں… ایک دُوجے سے جُڑے
ایسے محتاط کھڑے ہیں جیسے
ہاتھ چھُوٹا تو ابھی‘
گرکے ٹوٹیں گے‘ بکھر جائیں گے
اِس قدر دُور سے کُچھ کہنا ذرا مشکل ہے
اِن مکانوں میں‘ گلی کُوچوں‘ گُزر گاہوں میں
یہ جو کُچھ کیڑے مکوڑے سے نظر آتے ہیں
کہیں اِنساں تو نہیں!
وہی انساں… جو تکبّر کے صنم خانے میں
ناخُدا اور خُدا ‘ آپ ہی بن جاتا ہے
پاؤں اِس طرح سرفرشِ زمیں رکھتا ہے
وُہی خالق ہے ہر اک شے کا‘ وُہی داتا ہے
اِس سے اب کون کہے!
اے سرِخاکِ فنا رینگنے والے کیڑے!
یہ جو مَستی ہے تجھے ہستی کی
اپنی دہشت سے بھری بستی کی
اس بلندی سے کبھی آن کے دیکھے تو کھُلے
کیسی حالت ہے تری پستی کی!
اور پھر اُس کی طرف دیکھ کہ جو
ہے زمانوں کا‘ جہانوں کا خُدا
خالقِ اَرض و سما‘ حّئی و صمد
جس کے دروازے پہ رہتے ہیں کھڑے
مثلِ دربان‘ اَزل اور اَبد
جس کی رفعت کا ٹھکانہ ہے نہ حدّ
اور پھر سوچ اگر
وہ کبھی دیکھے تجھے!!! - کون ہے صلمہ دوران و رمد سے خالی
گردش چشم کا عشق آفت دوراں نکلا - سخت جانی پر لکھا دوران سر نے حاشیہ
کاسہ سر بھی مجھے سنگ فلاخن ہو گیا - تیرے دوران حفاظت میں کہاں رنج و گزند
حق میں بیمار کے تبخالہ ہے لب کا گوہر - مہر کو دوران سر ہے گردش افلاک سے
مہ کے چکلے پر گھسا کرتی ہے چند چاندنی - راحت و آرام کا اس دور میں ہے دور دور
چاہیے واقف نہ ہو دوران سر سے آسیا
محاورات
- دوراندیشی کرنا
- کے دوران میں