دھرم کے معنی
دھرم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَھرْم }
تفصیلات
iسنسکرت سے اردو میں ماخوذ ہے اور عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٥٢٨ء کو "مشتاق بہمی بحوالہ اردو، کراچی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["انو کے بیٹے اور گھرت کا باپ","ایک خاص رسم","پکا حکم یا قانون","گاندھار کا بیٹا اور دھرت کا باپ","موجودہ اواسینی کے پندھرویں ارہت کا نام","نواں نکچھترہ","نیک کام","وہ چیز جو قائم یا مضبوط ہو","کئی اور ہندو مشاہیر کا نام","کشمیر کا ایک راجہ"]
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
دھرم کے معنی
"اسلام اور ہندو دھرم صرف مذاہب نہیں بلکہ دو علیحدہ سماجی نظام ہیں۔" (١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچی، ٥٧، ٧١:٣)
لائے میخانہ پہ کیا آج قدم ہی پھسلے پھسلے مومن کا جو ایمان تو ہندو کا دھرم (١٨٩٢ء، مہتابِ داغ، ٢٩٩)
"تو ماتا ہے، تیری ہر آگیا کا پالن ہمارا دھرم ہے۔" (١٩٨٣ء، سفرِ مینا، ٢٠٩)
مجھ دل کے کبوتر کوں پکڑا ہے تری لٹ نے یہ کام دھرم کا ہے ٹک اس کو چھڑاتی جا (١٧٠٧ء، ولی، کلیات، ٩)
نہ کرم باقی نہ دھرم باقی نہ ہم میں پہلا وہ گیان باقی نہ یم پرانے نہ وہ نیم اب نہ یوگ باقی نہ دھیان باقی (١٩١٠ء، کلام مہر، ١٢٤)
دشمن کے طمانچے کا طمانچہ ہے جواب دنیا میں یہی ہے ہوش مندوں کا دھرم (١٩٨٠ء، فکرِ جمیل، ٢٤٧)
"اب اس گھر میں رہنے کا دھرم نہیں ہے۔" (١٩١٣ء، چھلاوہ، ٣٦)
"سب سرشٹ کے دھرم گن بگاراتپٹ استھت . ان سب کو اسمرت اور شکت میں دیکھا۔" (١٨٩٠ء، جوگ بششٹھ (ترجمہ)، ٣١٣:١)
دھرم کے مترادف
چلن, رسم, دین, مذہب, نیکی
انصاف, ایمان, بِرّ, بھینٹ, حق, خاصہ, خاصیت, خصوصیت, دستور, رسم, رواج, عقیدہ, فرض, قاعدہ, قربانی, مذہب, ملت, نذر, نشان, نیکی
دھرم english meaning
It |That which is to be held fast or kept|; ordinancestatuelawruleusagepracticecustom; customary observances of castesectreligious observancesreligionpiety; prescribed course of conductdutyobligation; businessprofession; caste; rightjusticeequitylegality; the god of justice; the judicial system; virtuemoralitymoral; meritrighteousnessright dealingprobity; good works; proprietyfitness; innocence[A ~ براعت]member of a seat expressing disapproval of (or fulminating) against first orthodox Caliphsreligious faith
شاعری
- کوئی بھسٹل کوئی سر بھنگ کوئی لامذہب
سینکڑوں اس بت کافر پہ دھرم دیتے ہیں - ہوٹل میں برہمن نے اگر بھوگ لگایا
سمجھو کہ دھرم کو یہ بڑا روگ لگایا - جہاں درکل لگاوٹ سے ہوئے گرم
تو اک آفت اٹھاتا ہے یہ ہٹ دھرم - الٰہی شرم دھرم تج پاس ہے
ہمن کو ترے کرم کی آس ہے - تھا دیس کے بیچ ایک راجا
نت دھرم میں گرم اس کا باجا - دھرم کوں دھرم پاپ کوں پاپ سانٹھ
بتولا نہ کنبل پرن دیہ گانٹھ - منت کر کے کتی ہوں میں خدا کے واسطے جو تو
نکو لئیو ناؤں چلنے کا تمہارا بس دھرم ہوئے گا - ترے دیا دھرم نہیں من میں
مُکھڑا کیا ددیکھے درپن میں - مجھ دل کے کبوتر سوں پکڑا ہے تری لٹ نے
یہ کام دھرم کا ہے ٹک اس کو چھڑاتی جا - پڑھے یہ رقاہ میں سکلامبر دھرم پستک
کہ ہندو دھرم ، پر اک واں جھکائے گردن جائے
محاورات
- اپکاری دھرم دھاری
- اندھری گائے دھرم رکھوالی
- بے دھرما بھئی اور بہنا کے ساتھ
- پاپ ڈبووے دھرم تراوے۔ دھرمی کدھی نا منھ دکھ پاوے
- پتریا روٹھی دھرم بچا
- پرایا بگاری بڑا دھرم دھاری
- تریا بس کی بیل ہے یاں سوں بچ کر چال۔ یا کانیہا کھوت ہے دین دھرم دھن مال
- تلسی یا سنسار میں پانچ تن ہیں سار۔ سادھو ملن اور ہری بچن دیا دھرم اپکار
- تیرے دیا دھرم نہیں من میں۔ مکھڑا کیا دیکھے درپن میں
- دھرم پاپ سب منکھ کے دھووت ہے اس طور جل صابن جوں دھووت ہیں سب کپڑن کا گھور