دھول کے معنی

دھول کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دُھول }{ دَھول (و مجہول) }

تفصیلات

iسنسکرت سے اردو میں داخل ہوا اور عربی رسم الخط میں بطور اسم نیز گا ہے بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٢٥ء کو "سیف الملوک و بدیع الجمال" میں تحریراً مشتعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت سے اردو میں داخل ہوا اور عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیاتِ سراج" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک پودہ","ایک راگنی","ایک قسم کا گنا","ایک قسم کا کافور","ایک قسم کی فاختہ","ایک ہاتھی ان میں سے جنہوں نے زمین کو اٹھایا ہوا ہے","جوار کا ہرا پٹھا جسے چوستے ہیں","چمکدار سفید","سفید رنگ"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), متعلق فعل, اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["جمع : دُھولیں[دُھو + لیں (ی مجہول)]","جمع غیر ندائی : دُھولوں[دُھو + لوں (و مجہول)]"]
  • جمع غیر ندائی : دَھولوں[دَھو (و لین) + لوں (و مجہول)]

دھول کے معنی

["١ - گرد، خاک، مٹی کے باریک باریک ذرے، مٹی، حقیر چیز۔"]

[" فرش سے تا عرش تھی تیری مسافت بے گِماں تابت و سیار بھی ٹھہرے ترے قدموں کی دھول (١٩٨٤ء، سمندر، ١٩)"]

["١ - بے مصرف، بے کار۔"]

["\"برائی کہاں نے آئے گی دھول۔\" (١٦٣٥ء، سب رس، ١٧)"]

١ - تھپڑ، دَھپ، پورے ہاتھ کی شدید ضرب۔

"وقائع دربار معلی" میں جعفر (جعفر زٹلی) نے تاریخ و وقت کا بھی التزام رکھا ہے لیکن یہاں ازراہ مزاج کبھی وقت کو گز، جریب، بالشت سے ماپا جاتا ہے کبھی نخرہ، دھوں، سسکی، جماہی سے۔" (١٩٨٢ء، تاریخِ ادب اردو، ٢، ١١١:١)

دھول کے مترادف

راکھ, گرد, کدورت, غبار, خاک, چانٹا, دھموکا, جھانپڑ

تمانچا, تھپڑ, جھانپڑ, چپت, حسین, خاک, خوبصورت, دھاؤ, دھپ, دھپّا, دھموکا, دھور, دَھوَل, سفید, سیلی, گرد, گھونسا, لپڑ, لطمہ, مُکّا

دھول کے جملے اور مرکبات

دھول کوٹ, دھول دھپا, دھول دھپر, دھول دھڑکا, دھول دھکا

دھول english meaning

A thumpbuffetrapslapbox(same as اسپر بھی ، اسپر ، اس see under اس is ADJ. *)[ ت + P سال]dustrakeroguescoundrelthree-year-oldtriennial

شاعری

  • سرمہ کیا ہے وضع پئے چشم اہل قدس
    احمد کی رہ گزار کی خاک اور دھول کا
  • بجھی آنکھوں کے دامن میں جمی تھی دھول برسوں کی
    وہ چہرا اب جو دیکھا ہے دوبارا، اور تھا کوئی
  • جن مردماں کو آنکھیں دیا ہے خدانے وے
    سرمہ کریں ہیں رہ کی تری خاک دھول کا
  • سرمہ جو نور بخشے ہے آنکھوں کو خلق کی
    شاید کہ راہ یار کی ہی خاک دھول ہو
  • سرمہ جو نور بخشے ہے آنکھوں کو خلق کی
    شاید کہ راہ بار کی ہی خاک دھول ہو
  • گھر وہ گھر نہیں رہا‘ بن مری نظر میں ہے
    وہ گئے تو کیا ہے اب‘ خاک دھول گھر میں ہے
  • ایک کے سانواں اور تھوڑے چنے
    چھبڑوں میں خاک دھول ایک کنے
  • خدا کو ایک باری کیوں کیا بھول
    کیا انصاف یہ کیا خاک اور دھول
  • فصد لیں اپنے ذرا ہوش میں آئیں معقول
    ذی منش آپ کو سمجھے ہیں منش خاک نہ دھول
  • کھائے جو پیچ وتاب پھر اس بد یقین نے
    آنکھوں میں دھول جھونک دی اٹھ کر زمین نے

محاورات

  • آنکھوں میں خاک (یا دھول) ڈالنا (جھونکنا)
  • آنکھوں میں دھول ڈالنا
  • بارو جیسی بھربھری دھولی جیسے دھوپ میٹھی ایسی کچھ نہیں جیسے میٹھی چوپ
  • بیل ببول خاک اور دھول
  • تن پتلا ہے خاک کا اسے دیکھ مت بھول۔ ایک دن ایسا ہوئیگا ملے دھول میں دھول
  • تن پنجرا من تیترا سانس جیون کا سول۔ جب تیتر اڑ جات ہے تو ہو جا پنجر دھول
  • جس شہر میں پھول بیچئے اس میں دھول نہ اڑایئے
  • جس کے چار بھیا ماریں دھول چھین لیں روپیہ
  • جن گلیوں میں پھول بکھیرے ان میں دھول کیا بکھیروں
  • جن گلیوں میں پھول بکھیرے‘ ان میں دھول کیا بکھیروں

Related Words of "دھول":