دیرینہ رفاقت
{ دے + ری + نَہ + رَفا + قَت }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت |دیرینَہ| کے بعد عربی زبان سے مشتق اسم |رفاقت| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨١ء سے "افکار و اذکار (تعارف)" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : دیرِینَہ رَفاقَتیں[دے + ری + نَہ + رَفا + قَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : دیرِینَہ رَفاقَتوں[دے + ری + نَہ + رَفا + قَتوں (و مجہول)]
دیرینہ رفاقت کے معنی
١ - پہلے کی جان پہچان، پرانی دوستی۔
"اس کتاب (افکار و اذکار) کی عمدہ تالیف و ترتیب میں دیرینہ رفاقت کا انہوں نے (ہلال احمد زبیری) حق ادا کر دیا ہے۔" (١٩٨١ء، افکار و اذکار (تعارف)، ٥)