دینی کے معنی
دینی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دی + نی }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |دین| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ملتا ہے۔ تحریراً ١٥٨٢ء سے "کلمۃ الحائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دین سے نسبت رکھنے والا","دین کا","مذہب کا","مذہب کے متعلق"]
دِین دِینی
اسم
صفت نسبتی ( واحد )
دینی کے معنی
١ - دین سے منسوب، مذہبی، مذہب یا اس سے متعلق۔
"کپتان حبیب الرحمن کا گھرانا دینی تھا۔" (١٩٨١ء، آسماں کیسے کیسے، ٢٤٩)
دینی کے مترادف
ملی
دھرمی, مذہبی, مِلّی
دینی کے جملے اور مرکبات
دینی تعلیم, دینی جماعت, دینی برادری, دینی قرابت
دینی english meaning
Religiousspiritualpiousreligious [A]
شاعری
- کھینچوں ہوں نقصان دینی یا رسول
تیری رحمت ہے یقینی یا رسول - گردش ہی دینی تھی تو بنانا تھا جام مِے
انساں بنا کے کیوں میری مٹی خراب کی - جو ساز تھا اے مدعی مجلس سیں تو کیتا پروں
اب آگ دینی تجھ ستی اس مجلس مے ساز کوں - چھیڑ تو دیکھ پٹاخے کی طرح انشا نے
یوں کھا کر مجھے پٹ دینی سے پھوڑا کاغذ - میں اور حظ وصل خدا ساز بات ہے
جاں نذر دینی بھول گیا اضطراب میں - قطب شہ اس کنج فکر و خلوت دینی منے
تا اچھے وردت دعا و درس قرآں غم نہ کھا - چشم غفلت کی ہے دنیاوی نتائج پر نظر
دیدۂ تحقیق میں دینی خوش انجامی بھلی - ترا ودن سو دیا نور حوت جنت كوں
بھوں تیری سو اعرافیاں كو دینی داج - چپکے دینی کھول کنڈی لینا انشا کو بلا
ڈر بھلا کیا چاہیے در بان بو بک کا تجھے - دینی عدو کے سامنے گاندھی کی چل گئی
تہمد پہ فیر ہوگئے دھوتی سنبھل گئی
محاورات
- اللہ کو جان دینی ہے
- اینٹ کی لینی پتھر کی دینی / اینٹ کی دینی پتھر کی لینی
- اینٹ کی لینی پتھر کی دینی۔ اینٹ کے لئے پتھر کے دینے
- ایک دینی دس پانی
- ایک ہاتھ کی لینی ایک ہاتھ کی دینی
- بپت پڑی جب بھیٹ منائی۔ مکر گیا جب دینی آئی
- دینی پڑی بنائی اور گھٹا بتاوے سوت
- شام بھئی دن ڈھل گیا چکوی دینی روئے۔ چل چکوے وا دیس میں جا شام کدی نہ ہوئے