ذقن کے معنی
ذقن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ذَقَن }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق ایک اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی مستعمل ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جمع : اَذقان","چاہِ غب غب","زخند کا بگاڑ","ٹھوڑی کا گڑھا"]
ذقن ذَقَن
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : اَذْقان[اَذ + قان]
ذقن کے معنی
١ - ٹھوڑی، زنخدان۔
"ذقن کے نیچے کی حجامت سے منہ کے امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔" (١٩٤٧ء، جراحیات زہراوی، ١٨٣)
ذقن کے مترادف
ٹھوڑی
تھوڑی, جَست, چھلانگ, زنخ, زنخداں, ٹھوڑی, ٹھڈی, ٹُھڈی
ذقن english meaning
Dimple in the chin; springchindimple of chinthe chin
شاعری
- خط سے وہ زور صفائے حسن اب کم ہوگیا
چاہِ یوسف تھا ذقن سو چاہِ رستم ہوگیا - کام ہے مشکل الفت کرنا اس گلشن کے نہالوں سے
بوکش ہوکر سیب ذقن کا غش نہ کرے تو سزا ہے عشق - بہت شباب رہا آبیار سبزہ خط
ہوا ہے آب سے اب چشمہ ذقن خالی - اس ذقن میں بھی سبزی ہے خط کی
دیکھو جیدھر کوئی پڑی ہے بھانگ - ابرو کی دھن میں چاہ ذقن کا رہا نہ دھیان
پانی کی کربلا ہوئی کعبے کی راہ میں - رخسار بھی گیسو بھی رنخداںبھی ذقن بھی
آواز سے آواز بھی ملتی ہے دہن بھی - ہاروت ساں ذقن میں رہا دل تمام رات
گزری میانہ چہ بابل تمام رات - کر بٹنی سے رنگ کی فزائش
ہر خال ذقن کو دے نمائش - ہوں گے عزیز خلق کی نظروں میں دیکھنا
گر کر بھی اپنے یار کے چاہ ذقن میں ہم - سُہے تل حجر الاسود ، ہور ذقن جو چاہ زم زم ہے
سو مکڑا ڈول جوں پانی سے بُند موتی چوآے ہیں