رام[1] کے معنی

رام[1] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ رام }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اوستائی لفظ رم سے ماخوذ ہے۔ اردو میں فارسی سے اپنے اصل مفہوم کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ اوستائی کی طرح سنسکرت میں بھی |رم| مستعمل تھا بمعنی دینا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٧١ء میں "ہشت بہشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

["رم "," رام"]

اسم

صفت ذاتی

رام[1] کے معنی

١ - بے حد فرماں بردار، کمال درجے کا مطیع۔

"پنجاب کے قدیم باشندے بھینس پالتے تھے . ہاتھیوں اور گینڈوں کو رام کرنے کا ملکہ رکھتے تھے۔" (١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ٤١)

٢ - مانوس، زیراثر۔

"جب اس عورت نے دیکھا کہ مجھے یہ شخص نہیں ستاتا دن بدن اس کی وحشت کم ہوئی اور رام ہوتی چلی۔" (١٨٠٢ء، باغ و بہار، ١٩٠)

رام[1] کے مترادف

تابع, خادم, نوکر, بندہ, غلام, مطیع

Related Words of "رام[1]":